جیلوں میں بندقیدیوں کوسہولیات کی فراہمی سے متعلق درخواست کا تحریری فیصلہ جاری
عدالت نے پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈنگ کیس میں انٹراکورٹ اپیل پروفاقی سیکرٹری داخلہ کوجواب کیلئےمہلت دے دی۔
تفصیلات کے مطابق لاہورہائیکورٹ میں پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈنگ کیس میں ایف آئی اے طلبی کیخلاف انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت ہوئی۔
سماعت کے دوران عدالت نے وفاقی سیکرٹری داخلہ کو جواب کیلئے 5 اکتوبر تک کی مہلت دی۔
جسٹس علی باقرنجفی کی سربراہی میں 2 رکنی بنچ نے مراد راس کی اپیل پر سماعت کی۔
ایف آئی اے کی جانب سے ڈپٹی ڈائریکٹرمیاں عامراقبال نے جواب جمع کروایا۔
جسٹس علی باقرنجفی نے استفسارکیا کہ کیا وفاقی سیکرٹری داخلہ کا جواب آگیا ہے؟
وکیل وفاقی حکومت نے جواب دیا کہ وفاقی سیکرٹری داخلہ کا ابھی جواب نہیں آیا اس کیلئے مہلت دیدیں۔
عدالت نے ایف آئی اے کا جواب اپیل کنندہ مرادراس کے وکلاء کو فراہم کرنے کی ہدایت بھی کردی۔
انٹرا کورٹ اپیل میں فیڈریشن، ایف آئی اے اور ڈپٹی ڈائریکٹر ایف آئی اے میاں عامر اقبال کو فریق بنایا گیا ہے جس میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ سنگل بینچ کا 24 اگست کو پٹیشن خارج کرنے کا فیصلہ قانون کے مطابق نہیں تھا۔
اپیل میں کہا گیا کہ موجودہ حکمران ایف آئی اے کے ذریعے سیاسی مخالفین کو ہراساں کر رہی ہے۔ تحریک انصاف نے الیکشن کمیشن کا فیصلہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کررکھا ہے۔ الیکشن کمیشن کے فیصلے کے اگلے روز وزیر داخلہ نے اسی فیصلے کی روشنی میں ایکشن لینے کا اعلان کیا۔
اپیل میں یہ بھی کہا گیا کہ وزیرداخلہ نے ایف آئی اے اور دیگر اداروں کو الیکشن کمیشن کے فیصلے میں کہے گئے “غیر قانونی اکاونٹس” پر تحقیقات کا حکم دیا۔ الیکشن کمیشن نے ایف آئی اے کو یہ معاملہ نہیں بھیجا۔ ایف آئی اے نے تحریک انصاف کے ارکان کو نشانہ بنانے کے لیے سیاسی مہم چلاتے ہوئے طلبی کے نوٹسز جاری کئے۔
اپیل کنندہ نے مؤقف اپنایا کہ ایف آئی اے نے 20 اگست کو اپیل کنندہ کو نوٹس جاری کیا۔ استدعا ہے کہ لاہورہائیکورٹ طلبی کا نوٹس اور انکوائری کو کالعدم قرار دے۔ عدالت ایف آئی اے اور دیگر قانون نافذ کرنے والی ایجنسیز کو تادیبی کارروائی سے روکے اورعدالت حتمی فیصلے تک طلبی کے نوٹس پر حکم امتناعی جاری کرے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
