اسپیشل سنٹرل عدالت لاہور میں سماعت کے دوران وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ چینی کی قیمت بڑھی توعوام مجھےمعاف نہیں کریں گے۔
اسپیشل سنٹرل عدالت لاہور میں وزیراعظم شہباز شریف منی لانڈرنگ کے مقدمے میں عدالت کے سامنے پیش ہوئے اور عدالت سے روسٹم پر بات کرنے کی اجازت چاہی، چس پر عدالت نے انھیں اجازدی۔
سماعت کے دوران شہبازشریف نے عدالت سے کہا کہ میری اسلام آباد میں اہم مصروفیات ہیں، اگراجازت ہو تو میں چلا جائوں؟ اس سے قبل میں ایک بات کہوں گا۔
انھوں نے کہا کہ میں نے بطور وزیراعلی پنجاب ایسے فیصلے کیے جس سے خاندان کے چینی کے کاروبار کو نقصان پہنچا۔ مجھے سفارش آئی کہ شوگر ملوں کو سبسڈی دوں لیکن میں نے انکارکردیا کیونکہ یہ پیسا پنجاب کے غریب عوام کا تھا۔
وزیراعظم نے کہا کہ اب مشکل ترین حالات میں مجھے اہم ذمہ داری سونپی گئی ہے۔ پارٹی قائد نے سیاست کو داؤ پر لگا کر ریاست کو بچانے کی ذمہ داری دی۔
شہباز شریف نے کہا کہ پٹرول کی قیمت اوپرجا رہی ہے، ملک میں سیلاب ہے، ہمارے لیے اب ایک ایک ڈالر قیمتی ہے۔ لیکن میں نے چینی کی ایکسپورٹ سے انکار کیا کیونکہ چینی کی قیمت بڑھی توعوام مجھے معاف نہیں کریں گے۔
وزیراعظم نےکہا کہ زر مبادلہ آتا کسے اچھا نہیں لگتا؟ لیکن میں عوام پر چینی مہنگی کرنے کا بوجھ نہیں ڈال سکتا۔ اگلے مہینے جب چینی کا سیزن شروع ہوگا تب ہم دیکھیں گے کہ ایکسپورٹ کا کیا کرنا ہے۔
عدالت سے اجازت ملنے کے بعد وزیراعظم شہبازشریف اسپیشل کورٹ سنٹرل سے روانہ ہوگئے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
