سندھ ہائیکورٹ نے ڈائریکٹر ایس بی سی اے کو ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا
عدالت نے خلاف ضابطہ تعمیرات کے کیس میں ڈی جی ایس بی سی اے کو تحقیقات کرنے کا حکم دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق پی ای سی ایچ ایس میں خلاف ضابطہ تعمیرات کی سماعت کے دوران سندھ ہائی کورٹ نے ایس بی سی اے افسران کے خلاف بڑا فیصلہ دیتے ہوئے ڈی جی ایس بی سی اے کو تحقیقات کرنے کا حکم دیا۔
سندھ ہائی کورٹ نے ڈی جی ایس بی سی اے کو حکم دیا کہ تعمیرات کے دوران ذمہ دار افسران کا تعین کریں۔ ذمہ دار افسران کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے۔ تیس روز میں کارروائی کرکے افسران کے نام دیے جائیں۔
سندھ ہائی کورٹ نے ہدایت کی کہ عدالت کےفیصلے کی نقول ڈی جی ایس بی سی اے کو ارسال کی جائے۔
دوران سماعت ڈپٹی ڈائریکٹر ایس بی سی اے نذیرحسین لغاری نے رپورٹ جمع کرائی جس میں کہا گیا کہ پلاٹ نمبر 75/اے بلاک 2 میں خلاف ضابطہ تعمیرات ہوئیں۔
درخواست گزارکی جانب سے ندیم خان ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے جس میں عدالت کو بتایا گیا کہ پی ای سی ایچ ایس میں خلاف قانون تعمیرات کی جا رہی ہیں۔ ایس بی سی اے افسران کارروائی کرنے کو تیار نہیں۔
دوسری طرف مہران میٹل کنٹینرفیکٹری میں ملازمین کے لیے حفاظتی انتظامات نہ ہونے سے متعلق کیس میں سندھ لیبرکورٹ نے فیکٹری کے مالک اورمینجر کو سزا سنادی۔
عدالت نے کہا کہ جب تک برخاست نہیں ہوتی ملزمان کو کھڑے رہنے کی سزا دی جاتی ہے۔
عدالت نے دونوں ملزمان کو 35’35 ہزار روپے جرمانہ بھی عائد کردیا اورحکم دیا کہ جرمانے کی عدم ادائیگی پر ملزمان کو سات روز جیل میں گزارنے ہوں گے۔
ملزمان کے خلاف جوائنٹ ڈائریکٹر لیبر نے شکایت درج کرائی تھی جس میں کہا گیا کہ 17 اپریل 2019 کو فیکٹری کا معائنہ کیا تھا۔ فیکٹری میں ویلڈنگ کا کام کیا جاتا ہے۔
شکایت کنندہ کے مطابق فیکٹری میں ویلڈنگ کے دوران حفاظتی اقدامات نہیں کیے جاتے ہیں۔ حفاظتی انتظامات نہ ہونے کی وجہ سے ارد گرد کام کرنے والے دیگر مزدور متاثر ہورہے ہیں۔
ملزمان نےعدالت میں اپنے جرم کا اعتراف کیا تھا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
