
عدالت نے جامشورو میں سیلاب متاثرین کیلئے ٹینٹس اسپتالزاورحیسکو کو فوری بجلی فراہم کرنے کا حکم دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ سرکٹ بنچ نے جامشورو ضلعی انتظامیہ کی جانب سے سیلاب متاثرین کی عدم امداد کے خلاف دائردرخواست پر سماعت کی۔
سندھ ہائی کورٹ سرکٹ بنچ نے ٹینٹ سٹی میں ٹینٹس اسپتالزبنانےاورحیسکو کو فوری بجلی فراہم کرنے کا حکم دیا۔
ڈپٹی کمشنر جام شورو کیپٹن ریٹائرڈ فرید الدین مصطفی متعلقہ حکام کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے جبکہ ڈی سی جامشورو نے عدالت میں رپورٹ پیش کردی۔
عدالت نے ڈپٹی کمشنر سے اظہارِ برہمی کرتے ہوئے کہا کہ آپ کی کارکردگی بہترنہیں، ضلع میں سیلاب متاثرین بے یارو مددگاربن گئے۔ آپ نے جو رپورٹ پیش کی ہے اس میں کسی بھی ٹینٹ اسپتال کا ذکر نہیں ہے۔
عدالت نے کہا کہ سیلاب سے متاثرہ خواتین جو حاملہ ہیں ان کے لیے ٹینٹ سٹی میں فوری طورپراسپتال بنائے جائیں۔
وکیل ثنا اللہ بھنگرنے دلائل دیے کہ سندھ حکومت نے سیلاب متاثرین کی مالی امداد اور امدادی کاموں کے لیے ضلعی انتظامیہ کو کروڑوں روپے جاری کردیے ہیں۔
ڈی سی نے بتایا کہ سیلاب زدگان کے لیے لال باغ، سیہون اور بھان سعید آباد سمیت مختلف مقامات پر ریلیف کیمپ قائم کیے جا رہے ہیں اور انہیں دو وقت کا کھانا فراہم کیا جا رہا ہے۔
سرکاری وکیل کا کہنا تھا کہ عدالت کے حکم پر فوری عمل کیا جائے گا۔
عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد کیس کی سماعت 20 ستمبر تک ملتوی کردی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News