
احتساب عدالت اسلام آباد نے نیب ترمیمی ایکٹ 2022 کے تحت کڈنی ہل ریفرنس کے بعد ایک اورریفرنس نیب کو واپس کردیا۔
تفصیلات کے مطابق ادویات کی قیمتوں میں مصنوعی اضافے کا نیب ریفرنس نیب کو واپس ہوگیا۔
ریفرنس واپس ہونے سے نامزد ملزم سابق پرنسپل سیکرٹری وزیراعلیٰ سندھ ڈاکٹرمحمد علی کو بڑا ریلیف مل گیا۔
احتساب عدالت نے ادویات کی قیمتوں میں مصنوعی اضافے کا ریفرنس نیب کو واپس بھیج دیا۔ ۔ جج سید اصغرعلی نے احکامات جاری کیے۔
احتساب عدالت نے کہا کہ ریفرنس احتساب عدالت کے دائرہ اختیار میں نہیں آتا۔
ڈاکٹر محمد علی سمیت دیگر تمام ملزمان کو بھی ریلیف مل گیا۔ ڈاکٹر محمد علی جانب سے وکیل بیرسٹر قاسم نواز عباسی نے دلائل دیے۔
قاسم نوازعباسی نے دلائل میں کہا کہ ریفرنس نئے ترمیمی ایکٹ کے تحت احتساب عدالت کے دائرہ اختیار میں نہیں آتا۔ عدالت ریفرنس نیب کو واپس بھیجے یا خارج کردے۔
سابق سیکرٹری ارشد فاروق فہیم پہلے ہی کیس میں بری ہو چکے ہیں۔
اس سے قبل سابق ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا اوراعجاز ہارون کو احتساب عدالت سے ریلیف ملا۔
احتساب عدالت نے جعلی اکاؤنٹس سے جڑے کڈنی ہلز ریفرنس کی درخواستوں پر فیصلہ سناتے ہوئے نیب ترمیمی بل 2022 کے تحت ریفرنس نیب کو واپس کر دیا۔
احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے درخواستوں پر فیصلہ سنایا جس میں عدالت نے حکم دیا کہ نیب ترمیمی بل کے تحت ریفرنس عدالت کے دائرہ اختیارمیں نہیں۔
ریفرنس میں اعجازہارون، ندیم مانڈوی والا ، طارق محمود سمیت سات ملزمان نامزد تھے۔ ملزمان نے نیب ریفرنس کو چیلنج کررکھا تھا۔
درخواست میں احتساب عدالت کا دائرہ اختیارکو چیلنج کیا گیا تھا۔
احتساب عدالت نے دونوں فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ سنایا۔ ملزمان پر 151ملین روپے کی مبینہ کرپشن کا الزام تھا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News