
عدالت نے پنجاب اسمبلی ہنگامہ آرائی کیس میں لیگی رہنماؤں رانا مشہود، اویس لغاری اور دیگرکی ضمانتیں کنفرم کر دیں۔
تفصیلات کے مطابق سیشن کورٹ لاہورمیں پنجاب اسمبلی میں ہنگامہ آرائی پر تھانہ قلعہ گجر سنگھ کے مقدمے سے متعلق سماعت ہوئی۔
لاہور کی مقامی عدالت نے رانا مشہود، اویس لغاری سمیت دس لیگی رہنمائوں کی عبوری ضمانت کنفرم کیں۔
ایڈیشنل سیشن جج یاسین موہل نے عبوری ضمانت کنفرم کی، ملزمان اپنے وکلا کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔
پولیس نے استدعا کی کہ ملزمان کا جسمانی ریمانڈ لینا ہے، عبوری ضمانت کی درخواستیں خارج کی جائیں جس پرفاضل جج نے استفسار کیا کہ پولیس نے اس کیس میں برآمدگی کیا کرنی ہے؟
وکلا لیگی ایم پی ایز نے عدالت کو بتایا کہ پولیس نے برآمد کچھ نہیں کرنا بس کیس کو لٹکانے کی کوشش کی جارہی ہے۔
عدالت نے فریقین کے وکلا کے دلائل سننے کے بعد عبوری ضمانتیں کنفرم کردیں۔
عدالت نے رانا مشہود، سیف الملوک کھوکھر، مرزا جاوید، بلال فاروق تارڑ، پیر خضرحیات کھگہ، سردار اویس لغاری، راجہ صغیر احمد، میاں عبدالرؤف کو 50، 50 ہزار کے مچلکے جمع کروانے کا حکم دیا۔
عدالت نے ملک غلام حبیب اعوان، رانا محمد منان خاں کو بھی 50، 50 ہزار کے ضمانتی مچلکے جمع کروانے کا حکم دیا۔
بیلٹ پیپرچھیننے کا کیس
دوسری جانب سیشن عدالت میں وزیراعلی پنجاب کے الیکشن کے دوران بیلٹ پیپرچھیننے کے کیس کی بھی سماعت ہوئی۔
عدالت نے رانا مشہود، سیف الملوک کھوکھر، مرزا جاوید، رخسانہ کوثر، میاں عبدالرؤف کی 4 اکتوبر تک عبوری ضمانت منظورکی۔
ایڈیشنل سیشن جج محمد جمیل نے لیگی ایم پی ایز کی عبوری ضمانت کی درخواستوں پر سماعت کی۔
رانا مشہود، سیف الملوک کھوکھر، مرزا جاوید، میاں عبدالرؤف، رخسانہ کوثر نے عدالت میں حاضری مکمل کروائی۔
لیگی رہنماؤں کی طرف سے رانا اسداللہ خان ایڈووکیٹ نے دلائل دیے جس میں مؤقف اختیارکیا گیا کہ پولیس نے سیاسی بنیادوں پر لیگی ایم پی ایز کو مقدمہ میں نامزد کیا ہے۔
درخواست میں کہا گیا کہ لیگی رہنما قلعہ گجرسنگھ تھانہ میں شامل تفتیش ہونے جاتے ہیں مگران کے بیان قلمبند نہیں کئے جاتے۔
رانا اسد اللہ خان ایڈووکیٹ نے مؤقف اپنایا کہ لیگی رہنماؤں کے تحریری بیانات عدالت کے روبرو تفتیشی کے حوالے کرنے کی اجازت دی جائے،
عدالتی اجازت سے لیگی رہنماؤں کے تحریری بیان عدالت میں انچارج انوسٹی گیشن قلعہ گجر سنگھ محمد اشرف کے حوالے کیے گئے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News