
بھارتی سپریم کورٹ کی جانب سے تعلیمی اداروں میں حجاب پر پابندی سے متعلق منقسم فیصلہ سامنے آیا ہے۔
بھارتی سپریم کورٹ میں جسٹس ہیمنت گپتا اور جسٹس سدھا نشو دھولیہ پر مشتمل 2 رکنی بینچ نے کرناٹک کے تعلیمی اداروں میں حجاب پر پابندی کے حکومتی فیصلے کے خلاف درخواستوں پر سماعت کی۔
رپورٹ کے مطابق فریقین کے دلائل سننے کے بعد بینچ کے ایک جج نے پابندی کو برقرار رکھتے ہوئے مسلم طالبات کی درخواستیں خارج کردیں تاہم دوسرے جج نے ان درخواستوں کو سماعت کے لیے منظور کردیا۔
عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ دو رکنی بینچ اسکول میں حجاب پر پابندی کے معاملے پر منقسم ہے اور عدالتی بینچ نے معاملے کو بھارتی سپریم کورٹ کے چیف جسٹس یو یو للت کے سپرد کر دیا، جو اس معاملے کی مزید سماعت کے لئے نیا بینچ تشکیل دیں گے۔
خیال رہے کہ بھارتی ریاست کرناٹک رواں سال فروری میں اسکول میں حجاب پر پابندی عائد کرنے والی پہلی ریاست بنی تھی اور اس فیصلے نے مسلمان طالبات اور ان کے والدین کو مشتعل کردیا تھا اور انہوں نے فیصلے کے خلاف شدید احتجاج کرتے ہوئے عدالت سے رجوع کیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق دوران سماعت جسٹس ہیمنٹ گپتا نے ریمارکس دیے کہ وہ حجاب سے متعلق کرناٹک ہائی کورٹ کے حکم کو چینلج کرنے والی درخواستوں کو مسترد کرنا چاہتے تھے تاہم ان کے ساتھی جج جسٹس سدھا نشو دھولیہ نے ان درخواستوں کو سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے کہا کہ حجاب پر زبردستی نہیں کی جاسکتی، یہ سب کی اپنی مرضی ہوتی ہے۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ کے دو رکنی بینچ میں اختلاف کے باعث معاملہ چیف جسٹس کو بھیج دیا گیا ہے اور حتمی فیصلہ آنے تک طالبات کے حجاب پہننے پر پابندی برقرار رہے گی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News