
وینزویلا کے وسطی علاقے میں شدید بارشوں کے باعث 22 افراد ہلاک اور 50 سے زائد افراد لاپتہ ہو گئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق حکام نے بتایا کہ ملک میں شدید بارش کی وجہ سے ہونے والی تازہ ترین مہلک آفت کی وجہ سے یہ واقعہ رونما ہوا ہے۔ ح
الیہ مہینوں میں بحران زدہ جنوبی امریکی ملک میں تاریخی طور پر زیادہ بارش کے نتیجے میں درجنوں افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
وینزویلا کے صدر نکولس مادورو نے متاثرین کے لیے تین دن کے قومی سوگ کا اعلان کیا، جب کہ وینزویلا کے باشندے سوشل میڈیا پر مدد کی پیشکش کر رہے ہیں۔
نائب صدر ڈیلسی روڈریگیز نے لاس ٹیجیریاس قصبے میں جائے وقوعہ پر مقامی میڈیا کو بتایا کہ ہم یہاں بہت زیادہ نقصان ریکارڈ کررہے ہیں۔ وہیں انسانی نقصانات بھی ہوے ہیں۔
نائب صدر نے کہا کہ اب تک ہم نے صرف 22 افراد کو ڈھونڈا ہے، وہاں 52 سے زیادہ لوگ لاپتہ ہیں۔ ہم ان لوگوں کو تلاش کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔
مٹی کا تودہ گرنے سے مکانات اور کاروبار تباہ ہو گئے اور کٹے ہوئے درختوں کی وجہ سے قصبے کی گلیاں کچرے کے ڈھیر میں بدل گئی ہیں۔ جو مٹی اور ملبے سے ڈھکی ہوئی تھیں، جن میں کٹی ہوئی لکڑی، گھریلو سامان اور ٹوٹی ہوئی کاریں شامل ہیں۔
ایک 55 سالہ رہائشی کارمین میلینڈیز نے ریاست اراگوا کے دارالحکومت کاراکاس سے 50 کلومیٹر دور قصبے میں اپنی پوری زندگی گزاری ہے، انھوں نے غیر ملکی خبر رساں ادارے کو بتایا کہ میں نے اپنے گاؤں کو تباہ ہونے دیکھا ہے۔ میں نے لاس ٹیجیریا کھو دیا ہے۔
وینزویلا کے وزیر داخلہ اور انصاف ریمیگیو سیبالوس نے غیر ملکی خبر رساں ادارے کو بتایا کہ تقریباً ایک ہزار لوگ بچاؤ کی کوششوں میں شامل ہوئے تھے، کیونکہ وہ بھی اس جگہ پر کام کر رہے تھے۔
مقامی رہائشیوں کو اپنے عزیز و اقارب اور پیاروں کی تلاش میں تباہ شدہ گھروں کی باقیات کو کھودتے ہوئے دیکھا گیا ہے، جب کہ تلاش کرنے والی ٹیمیں کتوں کے ساتھ ملبے میں پھنسے ہوئے زندہ بچ جانے والوں کی تلاش میں مصروف ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News