سندھ ہائی کورٹ حیدرآباد بنچ نے خیرپورناتھن شاہ سے مکمل پانی کے اخراج سے متعلق 26 اکتوبرکو رپورٹ طلب کر لی۔
خیرپورناتھن شاہ سے سیلابی پانی نہ نکالنے کے خلاف سندھ ہائی کورٹ حیدرآباد میں توہین عدالت کی درخواست پر سماعت ہوئی۔
ایری گیشن کے افسران عدالت میں پیش ہوئے اورکارکردگی رپورٹ جمع کرائی۔
عدالت نے خیرپورناتھن شاہ سے مکمل پانی کے اخراج کو ممکن بنا کر26 آکتوبر کو رپورٹ طلب کرلی۔
سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس اقبال کلہوڑو اورسلیم جیسرپرمشتمل ڈبل بینچ نے کی۔
وکیل الطاف سچل نے مؤقف اختیار کیا کہ خیرپورناتھن شاہ پرائمری اسکول، ہائی اسکول اور کالج ابھی تک پانی میں ڈوبے ہوئے ہیں۔ خیرپورناتھن شاہ میں ابھی تک 50 فیصد سیلاب کا پانی موجود ہے جس سے وہاں کی عوام پریشان ہے۔
عدالت نے کہا کہ ڈی سی دادو کی رپورٹ کے مطابق پانی 75 فیصد نکالا جاچکا ہے۔ جس پر وکیل درخواست گزارالطاف سچ نے کہا کہ ڈی سی دادو نے عدالت میں جھوٹی رپورٹ جمع کروائی ہے۔
محکمہ ایری گیشن کے آفیشل نے عدالت کو بتایا کہ رائس کینال، ایف پی بند کے شگاف بند کردیے ہیں۔ خیرخورناتھن شاہ شہر میں 20 سے زائد مشینیں پانی نکال رہی ہیں۔ شہر سے جلد از جلد پانی نکل جائے گا۔
وکیل درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی کہ معاملہ توہین عدالت کا ہے ڈی سی دادو نے جھوٹی رپورٹ پیش کی ہے اسے ذاتی حیثیت میں بلوایاجائے۔ جس پرعدالت نے کہا کہ آپ کے پاس ثبوت ہیں تو عدالت میں پیش کریں۔ ہم کارروائی کریں گے۔
وکیل نے جواب دیا کہ جی میرے پاس شہر اور اسکولز،کالجز میں پانی کی تازہ فوٹوگرافس ہیں جو میں عدالت میں جمع کراؤں گا۔
عدالت نے خیرپورناتھن شاہ سے مکمل طور پانی کے اخراج کی رپورٹ 26 اکتوبرکو طلب کرلی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
