اینٹی کرپشن عدالت لاہور نے مسلم لیگ ن کے رہنما سیف الملوک کھوکھر کی 2 مقدمات میں بریت کا تحریری فیصلہ جاری کردیا۔
تفصیلات کے مطابق فیصلے میں مقدمات کو سیاسی انتقام قرار دیا گیا ہے۔ یہ سیاسی انتقام کا واضح کیس ہے۔
تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ یہ کیس بد نیتی سے بنایا گیا اس کیس میں کوئی شہادت نہیں۔ ریکارڈ سے واضح ہے سیف الملوک کھوکھر کو ٹارگٹ اور ہراساں کرنے کے لیے مقدمے میں نامزد کیا گیا۔
تحریری حکم میں کہا گیا کہ ملزمان نے تمام واجبات ادا کیے ہیں یہ سب ریکارڈ کا حصہ ہے۔ سیف الملوک سمیت دیگر ملزمان کو چالان میں ٹرائل کے بعد سزا کا امکان نہیں ہے۔ اگر اس کا ٹرائل ہوتا ہے تو ملزمان کے ٹرائل میں عدالت اپنا قیمتی وقت ضائع کرے گی۔
تحریری حکم میں عدالت نے کہا کہ اس کیس میں کوئی شواہد نہیں، یہ کیس اینٹی کرپشن کے دائرہ اختیار میں آتا ہی نہیں۔ ملزمان پہلے ہی لمبی انکوائریز اور تفتیش بھگت چکے ہیں۔
اینٹی کرپشن عدالت نے دو مقدمات میں سیف الملوک کھوکھر کی بریت کی درخواستیں منظورکرلیں۔ سیف الملوک کے خلاف اینٹی کرپشن نے چالان عدالت میں جمع کروایا تھا۔
سیف الملوک کھوکھر پر زمینوں کی سرکاری فیس ادا نہ کرنے کا الزام تھا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
