ڈی جی آئی ایس آئی ندیم انجم نے کہا ہے کہ اگر آپ کا سپہ سالارغدار ہے تو آج بھی چھپ کراس سے کیوں ملتے ہیں؟
ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹینٹ جنرل ندیم انجم نے راولپنڈی میں ڈائریکٹر جنرل آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل بابر افتخار کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران سوالوں کے جوابات دیتے ہوئے کہا کہ آرمی چیف کو ان کی مدت ملازمت میں غیرمعینہ مدت تک توسیع کی پیشکش کی گئی، اگر آپ کا سپہ سالارغدار ہے تو ماضی قریب میں ان کی تعریفوں کے پل کیوں باندھتے تھے؟
انھوں نے کہا کہ اگر آپ کی نظر میں سپہ سالار غدار ہے تو اس کی ملازمت میں توسیع کیوں دینا چاہتے تھے؟ اگر آپ کا سپہ سالار غدار ہے تو آج بھی چھپ کر اس سے کیوں ملتے ہیں؟ ملنا آپ کا حق ہے لیکن ایسا نہیں ہو سکتا کہ رات کو ملیں اور دن میں غدار کہیں۔ پاکستان کا آئین آزادی اظہار کا حق دیتا ہے، کردار کشی کی اجازت نہیں دیتا، اگر کوئی ادارے پر انگلی اٹھا رہا ہے تو حکومت کو اس پرایکشن لینا ہے۔
نیوزکانفرنس کے دوران ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل ندیم انجم نے کہا کہ کسی کو گرفتار کرنا ہماری صوابدید نہیں ہے، حکومت کی ہے، ارشد شریف قتل کیس کی غیر جانبدار تحقیقات بہت ضروری ہے، ارشد شریف کی زندگی کو پاکستان میں کوئی خطرہ نہیں تھا۔
اس دوران لیفٹینٹ جنرل ندیم انجم نے کہا کہ میری تشہیر نہ کی جائے، آج میں اپنی ذات کے لیے نہیں اپنے ادارے کے لیے آیا ہوں،۔ جھوٹ سے فتنہ و فساد کا خطرہ ہو تو سچ کا چپ رہنا نہیں بنتا، میں اپنے ادارے، جوانوں اور شہدا کا دفاع کرنے کے لیے سچ بولوں گا۔
انھوں نے کہا کہ ہمارے شہیدوں کا مذاق بنایا گیا۔ جھوٹ کو جھوٹ ثابت نہیں کیا جارہا اس لیے میں نے خاموشی توڑی۔ میری اپنی پالیسی تھی کہ میری تصویر بھی نہیں آنی چاہیےتھی۔ غیر ضروری سچ بتانے سے گریزکروں گا۔ ہمارا محاسبہ کریں، تنقید کریں لیکن الزام تراشی نہ کریں۔
ندیم انجم نے کہا کہ جنرل قمر جاوید باجوہ اوران کے بچوں پر تنقید کی گئی۔ ملک کو اگر خطرہ ہے تو عدم استحکام کی وجہ سے ہے۔ عدم استحکام کی ایک وجہ آئنی قانون راستے اختیار نہ کرنا ہے۔ جب زیادہ لوگ اکٹھے ہوتے ہیں تو خطرہ ہوتا ہے، سیکیورٹی دینا ہمارا فرض ہے۔ ہمیں کسی لانگ مارچ، دھرنے یا احتجاج پراعتراض نہیں ہے۔
لیفٹیننٹ جنرل ندیم انجم نے کہا کہ پاکستان کو بیرونی خطرات یا عدم تحفظ سے خطرہ نہیں۔ پاکستان نفرت کی وجہ سے دو ٹکڑے ہوا۔ صدر مملکت سے ملاقاتوں کا مقصد ملک میں استحکام لانا تھا۔ وہ ملاقاتیں منطقی انجام تک نہیں پہنچیں۔ ملکی دفاع اس لیے مضبوط ہے کہ اس کی ذمے داری بائیس کروڑعوام نے لی ہے۔
انھوں نے مذید کہا کہ ہم نے فیصلہ کیا ہوا ہے کہ آئینی کردار تک محدود رہنا ہے۔ نفرت اور تقسیم کی سیاست سے ملک میں استحکام آتا ہے۔ بہت سے معلومات ہیں جو شئیر نہیں کرسکتا۔ خطرہ ہے دہشت گرد تنظیمیں، دشمن ملک اس سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ فوج کو حالات پر قابو کرنے کی ضرورت پڑی تو ضرورکرے گی۔ سیاسی و عدم استحکام لانے کی اجازت کسی کو نہیں دیں گے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کی نیوزکانفرنس
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
