Advertisement
Advertisement
Advertisement

’’ادارے سیاسی آلہ کار نہ بنیں، ایک آتا ہے مقدمہ کرتا ہے دوسرا آتا ہے ختم کردیتا ہے‘‘

Now Reading:

’’ادارے سیاسی آلہ کار نہ بنیں، ایک آتا ہے مقدمہ کرتا ہے دوسرا آتا ہے ختم کردیتا ہے‘‘
لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بنچ

جسٹس صداقت علی خان نے کہا کہ ادارے سیاسی آلہ کار نہ بنیں۔ ایک آتا ہے مقدمہ کرتا ہے دوسرا آتا ہے ختم کردیتا ہے۔ 

تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بنچ نے رانا ثناء اللہ اینٹی کرپشن کیس کی سماعت کرتے ہوئے کہا کہ ڈی جی صاحب بتائیں گے وہ ادارے کے سربراہ ہیں۔

عدالت نے پوچھا کہ کیا ایف آئی آر براہ راست رانا ثناء اللہ پر تھی یا سورس رپورٹ پر؟ جس پر ڈی جی اینٹی کرپشن ندیم سرورنے جواب دیا کہ سورس رپورٹ پر ایف آئی آر کی گئی۔

عدالت  پوچھا کہ کس نے یہ انکوائری کی سورس رپورٹ پر؟ کیا مونس الہی کا فیصلہ نہیں ہوا ہائی کورٹ میں ہمیں اس کو فالو کرنا ہے۔ نوٹس جو اینٹی کرپشن نے کیا اس پر کارروائی کرتا تو آپ کو پتا چلتا، آپ کیسے ڈی جی رہ سکتے ہیں۔

جسٹس صداقت علی خان نے کہا کہ ادارے سیاسی آلہ کار نہ بنیں۔ ایک آتا ہے مقدمہ کرتا ہے دوسرا آتا ہے ختم کردیتا ہے۔ جس پرڈی جی اینٹی کرپشن نے جواب دیا کہ اینٹی کرپشن رانا ثناء اللہ کو گرفتار نہیں کرنا چاہتے۔

Advertisement

عدالت نے کہا کہ چالان پیش ہوجائے تو پھرمقدمہ سے نام نہیں نکالا جا سکتا۔

ڈی جی اینٹی کرپشن کے بیان کے بعد عدالت نے رانا ثناء اللہ کی جانب سے دائر درخواست نمٹا دی۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
ملیر جیل کے قیدی نے زہر کھا کر خودکشی کر لی
لوئر دیر میں آپریشن، 7 بہادر جوان شہید، 10 بھارتی اسپانسرڈ خارجی ہلاک
عہدہ سنبھالنے پر وزیراعظم شہباز شریف کا سشیلہ کارکی کو اہم پیغام
وزیراعظم شہباز شریف عرب اسلامک سمٹ میں شرکت کے لیے دوحہ روانہ ہوں گے
سیلابی پانی نے کوٹلہ مہر علی کو نگل لیا، لوگ چارپائیوں پر ڈرم رکھ کر جان بچانے لگے
سندھ میں نگلیریا سر اٹھانے لگا،کراچی کا نوجوان جاں بحق ، اموات کی تعداد 5 ہوگئی
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر