
دورانِ تفتیش ڈی سی مٹیاری کی جانب سے اکاﺅنٹ سے ایک ارب بیاسی کروڑ روپے نکلوانے کے معاملے میں گرفتار ڈی سی مٹیاری نے اہم انکشافات کیے ہیں۔
چیف سیکریٹری کی جانب سے بنائی گئی فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کی رپورٹ کی کاپی بول نے حاصل کرلی۔
معاملے کی ٹیکنیکل تحقیقات کے لیے ماہر افسر کی خدمات حاصل کرنے کی سفارش کی گئی۔ اینٹی کرپشن کا مقدمہ بھی اسی رپورٹ کی روشنی میں دائر کیا گیا۔
14اکتوبر کو سندھ بینک میں قواعد کے برعکس ایک اور اکاﺅنٹ کھولا گیا،جس کی محکمہ خزانہ سے منظری تک نہیں لی گئی۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ مجموعی طور پر 2 ارب 14کروڑ روپے کی رقم غیر قانونی طور پر اوپن چیکس پر نکلوائی گئی۔ سندھ بنک کے صدر کو متعلقہ برانچ کے عملے کے خلاف کارروائی کی بھی سفارش کی گئی۔
رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ اسٹیٹ بنک کے اینٹی منی لانڈرنگ اینڈ کمبیٹنگ دی فنانسنگ آف ٹیررازم کے تحت کارروائی کی جائے۔
صوبائی وزیر مخدوم محبوب زماں کے کو آرڈینیٹر مسّرت جعفری، ایم این اے مخدوم جمیل الزماں کے کوآرڈینیٹر اسلم پیرزادہ کو رقم کا بڑا حصہ دیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔
عدنان رشید نے انکشاف کیا ہے کہ لینڈ ایکیوزیشن آفیسر اور اسسٹنٹ کمشنر منصور عباسی سندھ بنک کے برانچ مینجر میر محمد سُہاگ، ڈی سی آفس کے اکاﺅنٹنٹ جُڑیل شاہ بھی حصہ دار تھے۔ مخدوم ہاﺅس ہالا کے ایک اور کوآرڈینیٹر ممتاز شاہ دبئی میں بیٹھ کر رقوم نکلوانے کی مانیٹرنگ کرتے رہے۔
گرفتارڈی سی نے انکشافات کیے کہ رقم کا بڑا حصہ منی لانڈرنگ کے ذریعے دبئی بھی پہنچا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News