
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کو جلسے میں دھمکیاں دینے کے مقدمہ میں مشیر وزیراعظم عطا تارڑاورسائرہ افضل تارڑ کی عبوری ضمانت میں سات روز کی توسیع کر دی گئی۔
تفصیلات کے مطابق مشیر وزیراعظم عطا تارڑ نے انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیر آباد سانحے پر سیاست کی جا رہی ہے واقعہ افسوس ناک اور درد ناک ہے ہم اس کی مذمت کرتے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ ہوسکتا ہے کہ وزیراباد واقعہ میں پرویز الہی کا ہاتھ ہوکیونکہ لانگ مارچ کی سیکیورٹی کی ذمہ داری پنجاب حکومت کی تھی اور وزیر اعلی پنجاب پر 324 کا مقدمہ درج ہونا چاہیے تھا۔
عطا تارڑ نے کہا کہ عمران خان کا میڈیکل سرکاری اسپتال میں ہونا چاہیے تھا، شوکت خانم میں کون سا میڈیکل ہوتا ہے؟ لانگ مارچ کے دوران معظم گوندل کو عمران خان کے گارڈ یا کسی ساتھی نے گولیاں ماریں۔
انھوں نے کہا کہ خیبر پختون خوا میں بھی رانا ثنااللہ کو بہت دفعہ دھمکیاں دی گئی ان کے خلاف بھی مقدمات درج ہونے چاہییں، عمران خان کے کہنے پر تین دفعہ جی آئی ٹی کے افسران تبدیل کیے گئے۔ جھوٹے مقدمات سے ہم گھبرانے والے نہیں ہیں۔
مشیر وزیراعظم نے کہا کہ مونس الہی نے کنجاہ میں اونے پونے زمیں خریدی اور ڈویژن بنانے کے بعد کروڑوں میں بیچ دی ہر ٹھیکے میں مونس الہی کا ففٹی پرسنٹ ہے۔ اتنے پیسے کہاں لے کر جانے ہیں۔
حافظ آباد کے جلسہ میں چئیرمین تحریک انصاف عمران خان کو جلسہ میں دھمکیاں دینے کے مقدمہ میں مشیر وزیراعظم عطا تارڑ، سائرہ افضل تارڑ اور محمد بخش تارڑانسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت میں پیش ہو ئے، جہاں انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت کے جج نے عطا تارڑ، سائرہ افضل تارڑ اور محمد بخش تارڑ کی عبوری ضمانت میں سات روزکی توسیع کی۔
پیشی کے دوران سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے تھے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News