آسٹریا میں ریلوے ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کے لیے کی جانے والی ہڑتال کے باعث ملک بھر میں ٹرین سروس مکمل طور پر بند ہے۔
تفصیلات کے مطابق آسٹریا کی حکومت سے گزشتہ 24 گھنٹوں میں ہونے والے پانچ مذاکرات کے ناکام دور کے بعد ملازمین نے ہر سطح کی ٹرین سروس معطل کر دی ہے۔
ریلوے ملازمین کی یونین نے 24 گھنٹوں کے لیے ہڑتال کی کال دی ہے، جس کے باعث آسٹریا میں ریل ٹریف رک گئی ہے اور تقریباً 10 لاکھ مسافر متاثر ہوئے ہیں۔
آج ہونے والی ہڑتال نے پبلک ٹرانسپورٹ سے لے کر علاقائی خدمات اور لمبی دوری کی رات کی ٹرینوں کے ساتھ ساتھ ریل فریٹ لائنوں تک ہر سطح پر ٹرانسپورٹ کو متاثر کیا۔
مین ریل ورکرز یونین نے سیکٹر کے 50 ہزار ملازمین کی ماہانہ تنخواہ میں 400 یورو اضافے کا مطالبہ کیا تھا۔ اس مطالبے کے جواب میں آسٹریا کی حکومت نے انہیں 208 یورو کی پیشکش کی گئی جسے یونین نے ٹھکرا دیا ہے۔
اتوار کو مذاکرات کا پانچواں دور ختم ہونے کے بعد یونین نے پیر کی “انتباہی ہڑتال” کا نام دیا۔
ملک کے ریل نیٹ ورک کے سربراہ نے کہا کہ اگلے دن تک خدمات کم و بیش معمول پر آجائیں گی۔
آسٹریا کی ریل نیٹ ورک کے سربراہ آندریز میتھی نے ایک ریڈیو کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ اگلے دن تک ریل سروس معمول پر آ جائیں گی۔
آندریز میتھی نے نے مزید کہا کہ میں ایک یا دوسری ٹرین میں بے ضابطگیوں کے امکان کو مسترد نہیں کرنا چاہتا ہوں، لیکن عام طور پر میں توقع کرتا ہوں کہ ہم منگل تک معمول کے معیار کے ساتھ اپنے صارفین کی خدمت میں واپس آ جائیں گی۔
واضح رہے کہ جمہوریہ چیک، جرمنی، ہنگری، اٹلی اور سوئٹزرلینڈ سمیت آٹھ ممالک کے درمیان جڑا ہوا آسٹریا یورپی ریل سفر کا ایک اہم مرکز ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
