حلیم عادل شیخ نے کہا ہے کہ ہمارے ملک میں نظام انصاف عبرت کا نشان بن رہا ہے۔
تفصییلات کے مطابق قائد حزب اختلاف سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ میرا اعلیٰ عدلیہ سے معصومانہ سوال ہے کیا ملک میں کوئی قانون ہے؟ کیا اس ملک میں جنگل کا قانون ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایک 75 سالہ سینیٹر کیلئے سینیٹرز عدلیہ کے سامنے احتجاج کرتے رہے، ایک واقعے پر اسلام آباد سمیت پورے میں مقدمے درج کردیئے جاتے ہیں۔
قائد حزب اختلاف سندھ اسمبلی نے یہ بھی کہا کہ سندھ تو کمداری اور غلامی میں سب سے آگے ہوتا ہے، جب بلوچستان سے رلیف مل جاتا ہے تو یہ غلام پولیس کوئٹہ پہنچ جاتی ہے، پتہ نہیں وزیراعلیٰ کا جہاز ہے کرائے کا جہاز ہے کوئی پتہ نہیں چل رہا ہے۔
حلیم عادل شیخ کا کہنا تھا کہ جس صوبے میں ایمبولینس، پولیس موبائلوں کو پیٹرول نہ ملتا ہو وہاں جہاز مل جاتے ہیں، اعظم سواتی کو لاکر قمبر شہدادکوٹ کے تھانوں میں ذلیل کیا جارہا ہے۔
قائد حزب اختلاف سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے ملک میں نظام انصاف عبرت کا نشان بن رہا ہے، ہمیں عدالتوں سے انصاف نہیں مل رہا قوم سپریم کورٹ کی طرف دیکھ رہی ہے، اعظم سواتی بیگناہ ہیں فوری رہا کیا جائے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
