
ٹینس کی دنیا کے معروف کھلاڑی اور گرینڈ سلم فاتح بورس بیکر کو برطانوی جیل سے رہا کر دیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق برطانوی میڈیا نے آج رپورٹ دی ہے کہ بورس بیکر کو 2017 کے دیوالیہ پن سے متعلق سزا کاٹ کر جیل سے رہا کر دیا گیا ہے۔
ایک نجی نیوز ایجنسی کے مطابق 55 سالہ جرمن چھ بار کے گرینڈ سلم چیمپئن کو اب برطانیہ سے ڈی پورٹ کر دیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں:
واضح رہے کہ بورس بیکر کو قرضوں کی ادائیگی سے بچنے کے لیے 2.5 ملین پاؤنڈز کے اثاثے اور قرض چھپانے پر رواں سال اپریل میں ڈھائی سال کے لیے جیل بھیج دیا گیا تھا۔
اسے جون 2017 میں دیوالیہ قرار دیا گیا تھا، بورس بیکر نے ہسپانوی جزیرے ماجور میں قائم اپنی جائیداد پر قرض لیا تھا جس پر 50 ملین پاؤنڈز قرض تھا۔
بورس بیکر 2012 سے برطانیہ میں رہائش پذیر ہیں انہیں جنوبی لندن میں ساؤتھ وارک کراؤن کورٹ کے جج نے سزا سنائی تھا کہ وہ اپنی سزا کا نصف حصہ جیل میں گزاریں گے۔
بورس بیکر کو ابتدائی طور پر جنوب مغربی لندن کے وینڈز ورتھ جیل میں رکھا گیا تھا، یہ جیل وملبڈن کے مشہور ٹینس گراؤنڈ آل انگلینڈ کلب کے قریب واقع ہے جہاں بورس بیکر نے تین گرینڈ سلم ٹائٹل اپنے نام کئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں:
بورس بیکر کے مینجر نے بتایا کہ انہیں آج صبح جیل سے رہا کر دیا گیا ہے اور انہیں ملک بدر کیا جائے گا۔
رہائی کے بعد بورس بیکر کو ملک بدری کے منتظر غیر ملکی مجرموں کے لیے آکسفورڈ، جنوبی انگلینڈ کے قریب نچلی حفاظت والی ہنٹر کامبی جیل میں منتقل کر دیا گیا۔
بورس بیکر نے سزا کی برطرفی کے لیے اپیل کی تھی کیونکہ وہ برطانوی شہری نہیں ہے لیکن انہیں 12 ماہ سے زیادہ کی حراست کی سزا ملی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News