
بیوہ ارشد شریف
بول نیوز کے سینئر اینکرپرسن ارشد شریف کے اہلخانہ نے پولیس کی مدعیت میں مقدمے کے اندراج کو مسترد کردیا۔
بول نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی شہید ارشد شریف کی اہلیہ جویریہ صدیق نے کہا کہ ارشد شریف کے لواحقین ابھی موجود ہیں، یہ ایف آئی آر ہماری مدعیت میں درج نہیں ہوئی۔
شہید صحافی کی بیوہ کا کہنا تھا کہ یہ مقدمہ پولیس کیوں درج کرے گی یہ تو ارشد شریف کے لواحقین درج کرائیں گے، مقدمہ کے اندراج کے لیے ابھی تک کسی نے بھی لواحقین سے رابطہ بھی نہیں کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگریہ چاہتے ہیں کہ میں عدت سے باہر آکرمقدمہ درج کراؤں تو آجاتی ہوں، مقدمہ ارشد شریف کی والدہ کی مدعیت میں ہی درج ہوگا، پولیس کس خوشی میں اپنی مدعیت میں مقدمہ درج کررہی ہے۔
اس سے قبل سپریم کورٹ آف پاکستان کے حکم کے بعد حکومت نے شہید ارشد شریف قتل کا مقدمہ ورثا کی مرضی کے بغیر درج کرلیا اور اس دوران شہید کی والدہ کی اپیل بھی نظرانداز کرتے ہوئے اصل کرداروں کو بچانے کی کوشش کی گئی۔
ارشد شریف کے قتل کے مقدمے میں پولیس خود مدعی بن گئی اور اسلام آباد کے تھانے میں پرچہ کاٹ دیا، جب کہ تفتیش کا رخ موڑنے کے لیے اپنی مرضی کے تین ملزموں کو نامزد کیا گیا۔
ایف آئی آر کے مطابق ملزمان کراچی کے رہائشی ہیں جن میں سے وقار احمد اور خرم احمد سگے بھائی ہیں جو کینیا میں مقیم ہیں اور مقدمے میں تیسرا نام طارق احمد وصی کا ہے۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان کے حکم پر اسلام آباد میں بول نیوز کے سینیئر اینکر پرسن شہید ارشد شریف کے قتل کی ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News