
بھارت میں سیاحتی دورے پر آئی غیر ملکی خاتون سیاح کی عصمت دری اور قتل کے جرم میں دو افراد کو عمر قید کی سزا سنا دی گئی۔
تفصیلات کے مطابق بھارت کی ایک بھارت کی ایک عدالت نے 2018 میں ایک لیٹوین سیاح کی عصمت دری اور قتل کے جرم میں دو افراد کو عمر قید کی سزا سنائی ہے۔
لٹوینا سے تعلق رکھن ےوالی 33 سالہ خاتون جو اپنی بہن کے ساتھ بھارت کے دورے پر تھیں، وہ 14 مارچ 2018 کو بھارت کی جنوبی ریاست کیرالہ کے ایک ریزورٹ سے لاپتہ ہو گئی تھی۔
اس کی لاش کوولم شہر کے ایک الگ تھلگ مینگروو سے 38 دن بعد برآمد ہوئی تھی۔
پولیس نے دو افراد جن میں ایک ٹورسٹ گائیڈ، کو اس کی عصمت دری اور قتل کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔
ریاستی دارالحکومت، ترواننت پورم (سابقہ ترویندرم) کی ایک سیشن عدالت نے دو ملزمان کو عمر قید کی سزا سنائی۔
سیشن عدالت جس نے چھ ماہ قبل مقدمے کی سماعت شروع کی تھی، نے مشاہدہ کیا کہ 32 سالہ امیش اور 28 سالہ ادے کمار نے لیٹوین سیاح کو چرس کا لالچ دیا اور اس کے ساتھ زیادتی کرنے سے پہلے اسے “بھاری نشہ” پلایا۔
ان دونوں کو نارکوٹک ڈرگس اینڈ سائیکو ٹراپک سبسٹینس ایکٹ کے تحت ممنوعہ اشیاء کی فروخت اور استعمال کے جرم میں بھی سزا سنائی گئی تھی۔
سیشن عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ دونوں ملزمان “اپنی حیاتیاتی زندگی کے خاتمے تک” جیل میں رہیں گے۔
اگرچہ پولیس نے کہا کہ ملزمان نے اپنے جرم کا اعتراف کر لیا ہے، لیکن مردوں نے اس سے انکار کیا اور عدالت میں اپنے جرم کا اعتراف کیا۔
متاثرہ خاتون کی بہن جو ڈبلن سے آن لائن سیشن عدالت کی کارروائی دیکھ رہی تھیں۔
یاد رہے کہ 2012 میں دہلی کی بس میں ایک نوجوان خاتون کے ساتھ اجتماعی عصمت دری اور قتل کے بعد سے بھارت میں جنسی تشدد کے جرائم میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے۔
اس وحشیانہ جرم نے ملک میں بڑے پیمانے پر غم و غصہ پیدا کیا اور حکومت کو زبردستی انسداد عصمت دری کے قوانین متعارف کرانے پر مجبور کیا، جس میں غیر معمولی معاملات میں سزائے موت بھی شامل ہے۔
لیکن ناقدین کا کہنا ہے کہ تمام تر میڈیا کوریج اور نئے قوانین کے باوجود خواتین کے خلاف جنسی جرائم کی تعداد میں کوئی کمی نہیں آئی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News