
غیرقانونی تعمیرات؛ کے ڈی اے، ایس بی سی اے اور ایس ایس پی ملیر سے جواب طلب
عدالتِ عالیہ سندھ نے بجلی کے بلزمیں میونسپل ٹیکس شامل کرنے کے خلاف درخواست پرکے ایم سی کو جواب جمع کرانے کا حکم دے دیا۔
سندھ ہائی کورٹ میں بجلی کے بلز میں میونسپل ٹیکس شامل کرنے کے خلاف جماعت اسلامی کی درخواست پر سماعت ہوئی۔
عدالتی معاونین منیر اے ملک، خالد جاوید ، جماعت اسلامی کے وکیل عثمان فارق پیش ہوئے۔
عدالتی معاون سابق اٹارنی جنرل خالد جاوید نے کے ایم سی ٹیکس پر اہم سوالات اٹھا دیے جس میں انھوں نے کہا کہ کے ایم سی ضلع کونسل کی قرارداد پر انحصار کررہی ہے جو کہ منتخب باڈی ہوتی ہے۔
بیرسٹر خالد جاوید خان نے کہا کہ اس وقت کوئی منتخب باڈی نہیں بلکہ نگراں ایڈمنسٹریٹر ہیں۔ یہ سوال بھی اہم ہے کہ نگراں یا عارضی ایڈمنسٹریٹر پالیسی فیصلے کرسکتا ہے؟ بلدیاتی الیکشن کی تاریخ کا اعلان ہوچکا ہے اس طرح کے پالیسی فیصلے بڑے فیصلے ہوتے ہیں منتخب باڈی کو کرنے چاہئیں۔
عدالتی معاون خالد جاوید نے کہا کہ کے ایم سے نے بلدیاتی قوانین سے متعلق شیڈول کے پارٹ ون کا حوالہ دیا۔ جبکہ نوٹیفیکیشن پارٹ ٹو سے متعلق پیش کیا گیا۔ سپریم کورٹ کا فیصلہ موجود ہے نگراں یا عارضی حکومت کیا فیصلے کرسکتی ہے۔
عدالتی معاون منیر اے ملک نے کہا کہ دو الگ الگ درخواستیں ہیں ، دوسری درخواست میں ٹیکس وصولی کو چیلنج کیا گیا ہے۔ کے ایم سی نے تاحال دوسری پٹیشن پر جواب جمع نہیں کرایا۔
عدالت نے کے ایم سی کے وکیل سے استفسارکیا کہ آپ لوگوں نے ابھی جواب کیوں نہیں جمع کرایا؟
سندھ ہائی کورٹ نے کے ایم سی کے وکلا کو تمام سوالوں پر تیاری کرکے آنے کی ہدایت کردی اورٹیکس نفاذ سے متعلق درخواست پر بھی تحریری جواب جمع کرانے کا حکم دے دیا۔
عدالتِ عالیہ سندھ نے بجلی کے بل میں میونسپل ٹیکس وصولی کے خلاف حکم امتناع میں بھی توسیع کرتے ہوئے سماعت 13 دسمبر تک ملتوی کردی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News