ترکیہ
ترکیہ میں بڑھتی ہوئی مہنگائی اور افراط زر کی شرح میں اضافہ کے بعد ترک صدر رجب طیب اردوان نے کم از کم ماہانہ اجرت میں اضافہ کرکے عوام کے دل جیت لئے۔
ترکیہ میں مہنگائی اور افراط زر کی شرح میں ہوش ربا اضافے نے عوام کا جینا دوبھر کر دیا تھا۔ مہنگائی کی اس لہر نے نہ صرف عام آدمی کا ماہانہ گزر اوقات ناممکن کر دیا تھا بلکہ ردعمل کے طور پر ترکش صدر رجب طیب اردوان کی مقبولیت میں بھی واضح کمی دیکھنے میں آئی تھی۔
آج خصوصی پریس کانفرنس کے دوران ترک صدر رجب طیب اردوان نے کم از کم ماہانہ اجرت 8505 لیراز کرنے کا اعلان کردیا جس سے عوام میں خوشی کی لہر دوڑ گئی۔
اس سے قبل مہنگائی کے پیش نظر جولائی 2022 میں بھی ماہانہ اجرت میں اضافہ کیا گیا تھا لیکن 6 ماہ بعد پھر سے اضافہ اور جولائی کے مقابلے میں 54.66 فیصد زیادہ اضافہ نہ صرف ترک عوام کے لئے ایک بہت بڑا ریلیف فراہم کرے گا بلکہ اس سے آئندہ سال جون 2023 کے صدارتی انتخابات پر بھی بہت گہرے اثرات مرتب ہوں گے۔
ترک صدر رجب طیب اردوان کے لیے آئندہ انتخابات میں سب سے بڑا چیلنج اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں اضافے کو کنٹرول کرنا اور اور ماہانہ اجرت میں اضافے کے ثمرات عوام تک پہنچانا ہوگا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
