
عمران خان کی زیر صدارت اجلاس
سابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت پارٹی ارکان قومی وصوبائی اسمبلی کے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی زیر صدارت ڈیرہ غازی خان اور رحیم یار خان کے ارکان قومی وصوبائی اسمبلی کے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔
اجلاس میں پنجاب اسمبلی کی تحلیل کے حوالے سے عمران خان نے ارکان اسمبلی کو اعتماد میں لیا۔ اجلاس میں سابق وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار، رکن قومی اسمبلی زرتاج گل، حنیف پتافی، ہاشم جوان بخت، سیف الدین کھوسہ، محی الدین کھوسہ، خواجہ داؤد سلمانی ،پنجاب اسمبلی کے چیف وہیپ علی عباس شاہ بھی اجلاس میں شریک ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں: مونس الہیٰ آج عمران خان سے ملاقات کریں گے
ذرائع نے بتایا ہے کہ کچھ ارکان اسمبلی نے اسمبلیوں کی تحلیل کے حوالے سے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اسمبلی تحلیل ہونے کی صورت میں وفاقی حکومت انتخابی عمل کو التواء کا شکار کرسکتی ہے اور الیکشن کمیشن وفاقی حکومت کی ایماء پر کام کر رہا ہے۔
سابق وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار کی موجودگی میں کچھ ارکان اسمبلی نے تونسہ کو ضلع نہ بنانے کا شکوہ کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ چار سال ہم سے تونسہ کو ضلع بنانے کا وعدہ کیا گیا مگر اس پر کوئی عمل نہ ہوا جس کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ اسمبلیاں تحلیل ہونے سے قبل ہی تونسہ شریف کو ضلع کا درجہ دے دیا جائے گا۔
اجلاس میں کسانوں کی معاشی صورتحال اور کھاد کے ریٹ سے متعلق بات بھی چیت ہوئی۔ اس موقع پر چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہا کہ امپورٹڈ سرکار نے تاجر برادری کے ساتھ کسانوں کیلئے بھی مشکلات کھڑی کردی ہے، ہمارے دور میں کسانوں کیلئے کھاد میں سبسڈی دی جارہی تھی۔
عمران خان نے کہا کہ موجودہ حکومت نے کھاد کی قیمت گیارہ ہزار روپے پر لاک کرکے زیادتی کی، بین الاقوامی سطح پر کھاد کی قیمت 8 سے 9 ہزار روپے ہے مگر لیگی ٹولہ اسے 13 ہزار روپے تک فروخت کرتے رہیں ہیں۔
علاوہ ازیں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان پارٹی کا سینئر رہنماؤں کے اجلاس کے بعد (ق) لیگ کے سینئر رہنما اور سابق وفاقی وزیر مونس الہی سے بھی ملاقات کا امکان ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News