
چین میں کورونا کیسز میں اضافے کے بعد امریکہ، اٹلی اور دیگر ممالک نے سفری پابندیاں عائد کر دی ہیں۔
غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق متعدد ممالک نے چین سے آنے والے مسافروں پر پابندیاں عائد کی ہیں کیونکہ چین میں زیرو کووڈ پالیسی کو واپس لینے کے بعد کورونا کے کیسز میں ریکارڈ اضافہ ہو گیا ہے۔
امریکہ، جاپان سمیت دیگر ممالک نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ چین میں کورونا کی نئی لہر آنے سے اس کی نئی قسمیں سامنے آ سکتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: چین میں پھیلنے والے نیے کورونا ویرئینٹ کا پاکستان آنے کا خطرہ
غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ بیجنگ کی جانب سے کورونا کیسز کے حوالے سے خبروں پر پابندی کے بعد نئے ویرئینٹ کی کوئی اطلاع نہیں ہے، اور متعدد ممالک نے چین کی جانب سے معلومات اور ڈیٹٓ کی کمی پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) نے بھی کہا ہے کہ وہ چین بھر میں سنگین کیسز کی بڑھتی ہوئی رپورٹوں پر بہت فکر مند ہے.
دوسری جانب بیجنگ اپنی سرحدوں کو دوبارہ کھولنے کی تیاری کر رہا ہے، اور 8 جنوری سے بیرون ملک سے آنے والوں کے لیے لازمی قرنطینہ کی شرط ختم کر دے گا.
امریکی حکومت نے کورونا کے خطرے کے پیش نظر چین سے آنے والے مسافروں کے لیے کورونا ٹیسٹ کو لازمی قرار دے دیا ہے، اور دو سال یا اس سے زیادہ عمر کے تمام ہوائی مسافروں کو چین، ہانگ کانگ یا مکاؤ سے روانگی سے دو دن پہلے کورونا کی منفی ٹیسٹ رپورٹ پیش کرنا ہو گی۔
بیماریوں کے کنٹرول اور روک تھام کے امریکی مراکز نے کہا ہے کہ امریکیوں کو چین، ہانگ کانگ اور مکاؤ کے سفر پر نظر ثانی کرنی ہو گی۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکہ نے یکم جنوری سے چین، ہانگ کانگ، جاپان، جنوبی کوریا، سنگاپور اور تھائی لینڈ سے ہندوستان آنے والے افراد کو کووڈ-19 منفی ٹیسٹ کی رپورٹ دکھانی ہوگی۔
Starting Jan 5, 2023: Travelers flying to U.S. from China, or who have been in China in the past 10 days & are flying from certain airports, must show a negative #COVID19 test taken within 2 days before #travel to the US or documentation of recovery. https://t.co/VSJz2W6kPT pic.twitter.com/J9DujizieA
— CDC (@CDCgov) December 28, 2022
چین کے بعد ایشیا میں کورونا سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ملک بھارت نے بھی ہوائی اڈوں پر پہنچنے والے تمام بین الاقوامی مسافروں میں سے دو فیصد کی تصادفی طور پر جانچ شروع کر دی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News