
اسپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان نے 2 صفحات پر مشتمل رولنگ جاری کر دی ہے۔
تفصیلات کے مطابق اسپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان کی جانب سے جاری کردہ رولنگ کے مطابق اراکین اسمبلی کی ریکوزیشن پر اسپیکر کا طلب کردہ پنجاب اسمبلی کا اجلاس پہلے سے جاری ہے۔
رولنگ میں کہا گیا ہے کہ پنجاب اسمبلی کا اجلاس 23 اکتوبر کی ریکوزئشن کے مطابق پہلے ہی ان سیشن ہے، جب تک موجودہ سیشن ختم نہیں ہوتا، گورنر نیا سیشن نہیں بلا سکتے۔
اسپیکر پنجاب اسمبلی نے رولنگ جاری کر دی#BreakingNews pic.twitter.com/tX8Mxfm53s
Advertisement— BOL Network (@BOLNETWORK) December 20, 2022
وزیر اعلیٰ پر عدم اعتماد کی کاروائی صرف اسی مقصد کیلئے خصوصی بلائے گئے اسمبلی سیشن میں ہی ممکن ہے، ایسا سیشن موجودہ سیشن ختم ہونے پر ہی بلایا جا سکتا ہے۔
اسپیکر نے اپنی رولنگ میں لاہور ہائیکورٹ کے ایک فیصلے کا بھی حوالہ دیا، منظور وٹو بمقابلہ فیڈریشن نامی اس فیصلے میں لاہور ہائیکورٹ نے قرار دیا تھا کہ وزیراعلیٰ کو اعتماد کا ووٹ خصوصی طلب کردہ اجلاس میں ہی دیا جا سکتا ہے۔
مزید پڑھیں؛ اسپیکر پنجاب اسمبلی نے گورنر کے طلب کردہ اجلاس کو غیر قانونی قرار دے دیا
ایسا خصوصی اجلاس صرف اس وقت طلب کیا جا سکتا ہے جب اسپیکر پہلے سے جاری اجلاس کو خود برخاست کر دے، منظور وٹو والے فیصلے میں عدالت نے قرار دیا تھا کہ وزیراعلی کو اعتماد کا ووٹ لینے کے لئے 10 دن کا وقت دیا جانا ضروری ہے۔
آئین کے آرٹیکل 109 کے تحت گورنر کو پنجاب اسمبلی کا اجلاس بلانے اور برخاست کرنے کا اختیار ہے، گورنر نے 14 جون کو پنجاب اسمبلی کا 41 واں اجلاس ایوان اقبال میں طلب کیا تھا جو آج تک برخاست نہیں کیا گیا، اس صورتحال میں گورنر کے پاس وزیراعلی کو اعتماد کا ووٹ لینے کا کہنے کا اختیار نہیں ہے۔
رولز کے مطابق میں سمجھتا ہوں کہ گورنر کا وزیراعلی پنجاب کو اعتماد کا ووٹ لینے کا کہنا آئین و قانون کے مطابق نہیں، اس لئے گورنر کی ہدایت پر عملدرآمد ممکن نہیں اس لئے اسے مسترد کیا جاتا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News