عدالتِ عالیہ نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کی دوسری جے آئی ٹی کےخلاف کیس سماعت کل تک ملتوی کردی۔
لاہور ہائیکورٹ میں سانحہ ماڈل ٹاؤن کی دوسری جے آئی ٹی کےخلاف کیس کی سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس محمد امیر بھٹی کی سربراہی میں سات رکنی لارجربنچ نے سماعت کی۔
درخواست گزاروں کےوکیل منصوراعوان نے دلائل جاری رکھتے ہوئے کہا کہ وزیراعلی پنجاب کی زبانی ہدایت پر جے آئی ٹی بنا دی گئی۔ جے آئی ٹی کی تشکیل سے قبل کابینہ کی منظوری نہیں لی گئی۔
وکیل منصوراعوان نے دلائل دیے کہ ہوم ڈیپارٹمنٹ پنجاب نے دوسری جے آئی ٹی کانوٹیفکیشن کردیا۔ مصطفی امپیکس کیس کی روشنی میں کابینہ کی منظوری قانونی تقاضا ہے۔ دوسری جے آئی ٹی کی تشکیل قانونی طریقہ کار سے ہٹ کر ہوئی۔
درخواست گزاروں کے وکیل نے کہا کہ ایمرجنسی حالات میں بھی وزیراعلی پنجاب کابینہ کی منظوری کےبغیر فیصلے نہیں کرسکتے۔
عدالت نے منصور اعوان کو مزید دلائل کےلئے طلب کرتے ہوئے کہا کہ آگاہ کیاجائےوزیراعلی کےبیان حلفی کےمطابق زبانی ہدایات کےتحت جے آئی ٹی بن سکتی تھی یانہیں۔ کیا جے آئی ٹی کی تشکیل سے پہلے کابینہ کی منظوری لازم تھی۔
پولیس انسپکٹر رضوان قادر اور کانسٹیبل خرم رفیق نے دوسری جے آئی ٹی کے اقدام کو چیلنج کررکھا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
