موزمبیق کی عدالت نے کرپشن کے ذریعے ملک کی معیشت کو تباہ کرنے کے الزام میں اعلیٰ حکومتی اہلکاروں سمیت سابق صدر کے بیٹے کو سزا سنا دی۔
تفصیلات کے مطابق موزمبیق کی ایک عدالت نے ایک سابق صدر کے بیٹے، دو سابق جاسوس مالکان اور آٹھ دیگر کو بدعنوانی کے ایک اسکینڈل میں سزا سنائی ہے جس میں حکومت نے بھاری قرضوں کو چھپانے کی کوشش کی تھی، جس سے ملک میں مالیاتی تباہی پھیل گئی تھی۔

ان 11 افراد کو بدھ کے روز 2 بلین ڈالر کے چھپے ہوئے قرضے کے اسکینڈل سے متعلق الزامات پر قصوروار ٹھہرایا گیا اور سزا سنائی گئی.
واضح رہے کہ ریاستی سیکورٹی اہلکاروں سمیت انیس افراد کو منی لانڈرنگ، رشوت ستانی اور بلیک میلنگ جیسے الزامات کے تحت مقدمہ چلایا گیا تھا، باقی آٹھ کو ماپوٹو کی عدالت نے بری کر دیا تھا۔
سابق صدر ارمینڈو گیبوزا کے بیٹے آرمانڈو ندامبی گیبوزا کو 12 سال قید کی سزا سنائی گئی، جب کہ دیگر مجرموں کو 10 سے 12 سال کے درمیان قید کی سزا سنائی گئی۔

میپوٹو سٹی کورٹ کے جج ایفیگینیو بپٹسٹا نے کہا کہ ارمینڈو ندامبی گیبوزا نے جرم کرنے پر کوئی پچھتاوا نہیں دکھایا اور اس کا اب بھی یہ موقف ہے کہ اسے سیاسی وجوہات کی بنا پر نشانہ بنایا گیا ہے۔
جج ایفیگینیو بپٹسٹا نے مزید کہا کہ ندامبی کو اب بھی یہ خیال نہیں ہے کہ اس نے 33 ملین ڈالر سے غلط فائدہ اٹھایا جس کی موزمبیق کے لوگوں کو سخت ضرورت تھی۔
انٹیلی جنس سروس کے دو اعلیٰ افسران، جنرل ڈائریکٹر گریگوریو لیاؤ اور اقتصادی یونٹ کے سربراہ، انتونیو کارلوس ڈو روزاریو، کو بھی 12 سال قید کی سزا سنائی گئی۔
لیو اور ڈو روزاریو کو غبن اور اختیارات کے ناجائز استعمال کا مجرم پایا گیا، جبکہ ندامبی گیبوزا کو دیگر الزامات کے علاوہ غبن، منی لانڈرنگ اور مجرمانہ ایسوسی ایشن کے لیے سزا سنائی گئی۔
جج نے کہا کہ جن لوگوں کو سزا سنائی گئی ہے انہوں نے اپنے اعمال سے موزمبیق کے لوگوں کو غریب کرنے میں مدد کی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
