
سینیگال کی پارلیمنٹ میں ایک سیاستدان نے خاتون رکن اسمبلی کو تھپڑ مار دیا جس کے بعد ایوان میں ہاتھا پائی شروع ہو گئی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سینیگال کی پارلیمنٹ میں ایک پرتشدد جھگڑا اس وقت شروع ہوا جب ایک مرد اپوزیشن قانون ساز نے ایک خاتون ساتھی کے منہ پر تھپڑ مارا۔
جولائی میں ہونے والے قانون ساز انتخابات کے بعد سے حکمران اور حزب اختلاف کے سیاست دانوں کے درمیان کشیدگی بڑھ گئی ہے جب سرکردہ اتحاد اپنی آرام دہ اکثریت سے محروم ہو گیا تھا۔
آج پارلیمنٹ میں بجٹ پیش کرنے کے دوران اپوزیشن کے رکن مساتا سامب نے حکومتی اتحاد کی ایمی ندائے گنیبی کو تھپڑ مار دیا جس کے بعد حکمراں بینو بوک یاکار کے ساتھ ان ہاتھا پائی شروع ہو گئی۔
پارلیمنٹ کی خاتون رکن گنیبی نے بھی ردعمل میں ایک کرسی واپس سامب کی طرف پھینکی جس سے وہ بال بال بچے۔ اسپیکر نے معاملہ گرم ہونے پر بجٹ سیشن کو فوری طور پر معطل کر دیا۔
واضح رہے کہ حکمران اور حزب اختلاف کے سیاست دانوں کے درمیان جولائی کے قانون ساز انتخابات کے بعد سے تناؤ بڑھ گیا ہے۔
اس تناؤ کے باعث حکمراں جماعت اپنی آرام دہ اکثریت سے محروم ہو گئی تھی، جس کا جزوی نقصان صدر میکی سال 2024 میں تیسری مدت کے لیے منتخب ہونے کے خدشات سے ہوا تھا۔
صدر میکی سال نے واضح طور پر یہ بتانے سے انکار کر دیا ہے کہ آیا وہ تیسری مدت کے لیے انتخاب لڑنے کا ارادہ رکھتے ہیں یا نہیں۔
دوسری جانب اپوزیشن کا کہنا ہے کہ یہ مدت کی حدود اور پہلے کے وعدے کی خلاف ورزی ہوگی۔
میکی سال کے حامیوں کا کہنا ہے کہ آئینی اصلاحات نے گھڑی کو دوبارہ ترتیب دیا، جس سے اسے دوبارہ چلنے کی اجازت دی گئی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News