توشہ خانہ ٹوکیس میں بشری بی بی کی درخواستِ ضمانت منظور، رہا کرنے کا حکم
نامزد وکلا کے خلاف توہینِ عدالت کیس سے متعلق اسلام آباد ہائی کورٹ نے تحریری حکم نامہ جاری کردیا۔
تفصیلات کے مطابق توہین عدالت کیس میں نامزد وکلا نے عدالت سے غیر مشروط معافی مانگ لی جس کے بعد اسلام آباد ہائی کورٹ حملہ کیس سے متعلق تحریری حکم نامہ کیا گیا۔
تحریری حکم نامے میں عدالت نے کہا کہ جو وکلا پیش ہوئے ان کے بیان حلفی کا جائزہ عدالت آئندہ سماعت پرلے گی۔ جو وکلا پیش نہیں ہوئے ان کے لیے کیس کی سماعت تین ہفتوں تک ملتوی ہے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے تحریری حکم نامہ جاری کیا جس میں انھوں نے کہا کہ وکلا نے بیان حلفی میں 8 فروری 2021 کے واقعے پر معافی مانگی ، پچھتاوے کا اظہار کیا ہے۔
وکلا کی جانب سے یقین دہانی کرائی گئی کہ آئندہ کبھی بھی ایسا کام نہیں کریں گے جس سے عدالت کے تقدس پر حرف آئے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے حکم نامے میں کہا کہ وکلاء نے بیان حلفی میں کہا وہ خود کو عدالت کے رحم و کرم چھوڑتے ہیں۔ بیان حلفی کے متن کا عدالت آئندہ سماعت پرجائزہ لے گی۔ وکلاء کی طرف سے فراہم کردہ معلومات کے مطابق وہ حراست میں بھی رہ چکے ہیں۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے تین ہفتوں بعد کیس سماعت کے لیے مقرر کرنے کا حکم دیا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ پرحملے کے الزام میں وکلا کیخلاف توہین عدالت کا آغاز کیا گیا تھا۔ آٹھ فروری 2021 کو ہائی کورٹ حملہ کا واقعہ پیش آیا تھا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
