
پسنی میں درج ایف آئی آرکا معاملہ؛ شہباز گل کی دو ہفتوں تک حفاظتی ضمانت منظور
لاہورہائی کورٹ نے رہنما پی ٹی آئی شہباز گل کی عبوری ضمانت میں 26 جنوری تک توسیع کردی۔
تفصیلات کے مطابق نئے مقدمے میں ممکنہ گرفتاری کے معاملے پر شہباز گل کی درخواست کے معاملے میں ڈپٹی اٹارنی جنرل اے ڈی نسیم نے جواب عدالت میں جمع کرایا۔
ڈپٹی اٹارنی جنرل اے ڈی نسیم نے جواب میں بتایا کہ ایف آئی اے میں شہباز گل کےخلاف کوئی کارروائی نہیں ہورہی۔
عدالت نے شہباز گل کی آج تک حفاظتی ضمانت منظور کررکھی ہے تھی۔
جسٹس طارق سلیم شیخ نے سماعت کرتے ہوئے سیکریٹری داخلہ اور ہوم سیکریٹری پنجاب کو ذاتی حیثیت میں طلب کرتے ہوئے شہباز گل کے خلاف تمام مقدمات کا ریکارڈ طلب کر لیا۔
سرکاری وکیل نے رپورٹ جمع کروا دی جس میں کہا گیا کہ شہباز گل کے خلاف تین مقدمات درج ہیں جبکہ وکیل شہباز گل نے کہا کہ تین نہیں چار مقدمات درج ہیں ایک مقدمہ چھپایا گیا۔ رپورٹ میں کچھ بھی نہیں بتایا گیا۔
رمضان چوہدری نے مؤقف اپنایا کہ رپورٹ میں یہ بھی نہیں کہا گیا کہ شہبازگل کی گرفتاری مطلوب نہیں۔ کیا اعلی عدالتوں کے ساتھ ان کا یہ رویہ ہو گا کہ حقاٸق چھپاٸیں۔
عدالت نے کہا کہ آپ کہہ رہے ہیں نیا مقدمہ نہیں جبکہ پراسیکیوٹر نے سپریم کورٹ میں کہا کہ مقدمہ درج ہے۔ آپ کیسز درج کرتے ہیں میڈیا ہاٸپ ہوتی ہےآپ کینسل کر دیتے ہیں۔ سیاسی انتقام کے نکتے کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ کسی بھی شہری کے حقوق کا تحفظ بھی کرنا ہے۔
پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ میرے علم میں ایسا کچھ نہیں کہ نیا مقدمہ درج ہوا۔
جسٹس طارق سلیم شیخ نے کہا کہ تو پھر اسی پراسیکیوٹر کو بلا لیتے ہیں جس نے سپیریم کورٹ میں بیان دیا۔
شہبازگل کی میڈیا سے گفتگو
رہنما تحریکِ انصاف شہباز گل نے لاہور ہائیکورٹ کے احاطے میں مختصر گفتگو کی، صحافی نے سوال کیا کہ کیا عام انتخابات میں حصہ لیں گے؟ جس پر شہبازگل نے جواب دیا کہ انتخاب لڑنے یا نہ لڑنے کو فیصلہ عمران خان کریں گے۔
شہباز گل کا کہنا تھا کہ میرے الیکشن لڑنے کا فیصلہ خان صاحب نے کرنا ہے۔ میری تو ابھی خود ٹرانسفر پوسٹنگ چل رہی ایک ایف آئی آر سے دوسری ایف آئی آر۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News