افغانستان میں امریکی فوجیوں کے ساتھ بطور سپاہی کام کرنے والا ایک افغان فوجی امریکی بارڈر فورس کے ہاتھوں گرفتار ہو گیا۔
عرب میڈیا کی رپورٹس کے مطابق عبدالواسع صافی نامی یہ فوجی افغانستان میں اتحادی فوجیوں کا حصہ تھا، دو سال قبل طالبان کے قبضے کے بعد ملک سے راہ فرار اختیار کر کے امریکی سرحد کے قریب پہنچ گیا۔
عبدالواسع صافی نے اپنے پاس ایک افغان فوجی کے طور پر اپنے وقت کی تفصیل کے ساتھ دستاویزات رکھی تھیں جس نے اپنے قریب امریکی فوج کے ساتھ کام کیا تھا.
عبدالواسع صافی نے امریکہ پہنچنے کے لیے برازیل سے یو ایس میکسیکو سرحد تک مہینوں طویل اور صبرآزما سفر کیا۔
یہ بھی پڑھیں : سعودی عرب کا انتباہ طالبان کے خلاف عزم کو مستحکم کرتا ہے
اگست 2021 میں امریکی انخلاء کے بعد طالبان کی طرف سے انتقامی کارروائی کے خوف سے وہ افغانستان سے فرار ہو گیا، اور امید ظاہر کی کہ کاغذی کارروائی سے امریکہ میں اس کی پناہ حاصل ہو جائے گی۔
ہزاروں کلومیٹر کے اس طویل سفر کے دوران گھنے جنگلوں، بپھرے ہوئے دریاؤں اور مار پیٹ کے باوجود، اس نے ان دستاویزات کو محفوظ رکھا۔
واضح رہے کہ ایگل پاس ٹیکساس کے قریب امریکی میکسیکو کی سرحد عبور کرنے کے بعد صافی کو وفاقی امیگریشن نے غیر قانونی طور پر سرحد عبور کرنے کے الزام میں گرفتار کر لیا۔
عبدالواسع صافی ایڈن ٹیکساس میں ایک حراستی مرکز میں قید ہے، اور اسے خدشہ ہے کہ اس کی پناہ کی درخواست مسترد ہو سکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں : امریکہ دہشتگردی کی روک تھام کے لیے افغانستان میں طالبان کا محتاج نہیں، نیڈ پرائس
وصی صافی کے بھائی، وکلاء، عسکری تنظیمیں اور قانون سازوں کا ایک دو طرفہ گروپ عبدالواسع کی رہائی کے لیے کام کر رہا ہے۔.
عبدالواسع صافی کے بھائی کا کہنا ہے کہ اس کا کیس اس بات پر روشنی ڈالتا ہے کہ کس طرح امریکہ کی افراتفری سے فوج کے انخلاء سے افغان شہریوں کو نقصان پہنچ رہا ہے جنہوں نے امریکہ کی مدد کی لیکن پیچھے رہ گئے۔
صافی کے بھائی کا کہنا تھا کہ ان سرٹیفکیٹس کو بچانے کی ہر ممکن کوشش کی.
سمیع اللہ صافی نے مزید کہا کہ میرے بھائی کو امید تھی کہ ایک بار وہ جنوبی سرحد پر اپنے مناسب دستاویزات پیش کر دیں گے تو ان کا پرتپاک استقبال کیا جائے گا اور ان کی خدمات کو سراہا جائے گا.
سمیع اللہ صافی کا کہنا تھا کہ اگر اسے افغانستان واپس بھیجا جاتا ہے، تو وہ طالبان کے ہاتھوں مارا جا سکتا ہے، جس کے قبضے کے بعد سے، اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ کے مطابق، 100 سے زائد افغان اہلکار اور سکیورٹی فورس کے ارکان ہلاک ہو چکے ہیں۔
وصی صافی کے امیگریشن اٹارنی میں سے ایک، جینیفر سروینٹس نے کہا، یہ ایمانداری سے صرف شرمناک ہے کہ ہم نے ایسے لوگوں کے ساتھ سلوک کیا جنہوں نے ہمارے ملک کی حفاظت میں مدد کی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
