
چین میں کورونا کا خوف مزید بڑھتا جا رہا ہے، ملک میں لوگوں کی غیر متوقع اموات سے خوف کے سائے مزید گہرے ہوتے جا رہے ہیں۔
برطانوی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق چین کی مشہور و معروف اوپیرا گلوکارہ چو لانلان کی اچانک موت نے کورونا کے حوالے سے کئی سوالات جنم لیے ہیں جس کے چین جواب دینے سے کترا رہا ہے۔
برطانوی میڈیا نے کہا ہے کہ چین عوامی شخصیات کی بڑھتی ہوئی اموات کو عام کر رہا ہے جو لوگوں کو سرکاری کوویڈ اموات کی تعداد پر سوال اٹھانے پر اکسا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : چینی مسافروں پر پابندی لگانے والے ممالک میں قطر بھی شامل
واضح رہے کہ ایک 40 سالہ اوپیرا گلوکار چو لانلان کی موت گزشتہ ماہ بہت سے لوگوں کے لیے صدمے کا باعث تھی۔
چو لانلان کے اہل خانہ نے کہا کہ وہ اس کی اچانک موت سے غمزدہ ہیں، لیکن اس کی موت کی وجہ کی تفصیلات نہیں بتائیں۔
یاد رہے کہ چین نے 7 دسمبر کو اپنی سخت صفر کوویڈ پالیسی کو ختم کر دیا تھا اور اس میں انفیکشن اور اموات میں تیزی سے اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
برطانوی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ کورونا کے باعث چین کے متعدد اسپتالوں اور قبرستانوں کے بھر جانے کی اطلاعات ہیں۔
میڈیا میں بتایا گیا ہے کہ چین نے روزانہ کورونا کیسز کے اعداد و شمار کو شائع کرنا بند کر دیا ہے، اور دسمبر سے اب تک کورونا سے صرف 22 اموات کا اعلان کیا ہے.
چین میں اب صرف ان لوگوں کو شمار کیا جاتا ہے جو نمونیا جیسی سانس کی بیماریوں سے مرتے ہیں۔
یاد رہے کہ کہ گزشتہ روز ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) نے متنبہ کیا کہ چین ملک میں خاص طور پر اموات کے حوالے سے کورونا وائرس کی نئی لہر کا سامان کر رہا ہے جسے دنیا سے چھپایا جا رہا ہے۔
چینی اوپیرا گلوکارہ چو لانلان اور دیگر افراد کی موت سرکاری اکاؤنٹس پر رپورٹ کیے گئے نقصانات سے زیادہ نقصانات کے بارے میں قیاس آرائیاں کر رہی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News