چین کو گیدڑ بھبکیاں دینے والی بھارتی فوج کی بزدلی بھارتی میڈیا نے بے نقاب کر دی ہے۔
بھارتی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق گزشتہ ہفتے دہلی میں ملک کے اعلیٰ پولیس افسران کی سالانہ کانفرنس منعقد ہوئی جس میں وزیر اعظم نریندر مودی اور امیت شاہ نے بھی شرکت کی۔
سالانہ کانفرنس میں بھارتی وزیر اعظم کو بتایا گیا کہ لداخ کے علاقے میں چینی سرحد پر قائم بھارت کی 65 چوکیوں میں سے 26 چوکیوں پر بھارتی فوج کا تسلط ختم ہو گیا ہے۔
یہ رپورٹ گزشتہ ہفتے دہلی میں ملک کے اعلیٰ پولیس افسران کی سالانہ کانفرنس میں درج کی گئی تھی، جس میں پی ایم مودی اور امیت شاہ نے شرکت کی تھی۔

بھارتی پولیس کے ایک سینئر پولیس افسر نے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ چین اور بھارت کی 3500 کلومیٹر طویل سرحد پر بھارت کی 65 گشتی چوکیاں قائم تھیں۔
یہ بھی پڑھیں : چین نے لداخ پر 60 ہزار فوجی تعینات کردیے
پولیس افسر کے مطابق چین سے سرحد پر تصادم سے قبل 65 چوکیوں پر پابندی سے بھارتی سیکیورٹی فورسز کا گشت ہوتا تھا، مگر اب بھارتی سیکیورٹی فورسز کے پاس 39 چوکیوں تک رسائی ہے۔
یہ انکشاف ایک ایسے وقت سامنے آیا ہے جب بھارتی میڈیا چین کے خلاف سرحدی جھڑپ میں اپنی فوج کی ناکامیوں کو کامیابی بتا کر بھارتی عوام کے سامنے پیش کر رہا ہے۔

لداخ کے مرکزی شہر لیہہ کے پولیس سپرنٹنڈنٹ کی اس تحقیقاتی رپورٹ نے بھارت میں تہلکہ مچا دیا ہے اور بی جے پی سرکار نے اس رپورٹ پر چپ ساتھ لی ہے۔
گودی میڈیا اس میٹنگ میں وزیر اعظم نریندر مودی، مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ اور قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوول کی شرکت کی خبر تو دے رہا ہے مگر اس میٹنگ میں پیش کی جانے والی رپورٹ کے حوالے سے کوئی خبر نہیں دی جا رہی ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ چین نے ہمیں اس حقیقت کو ماننے پر مجبور کر دیا ہے کہ علاقے میں بھارتی سیکیورٹی فورسز اور عام شہری کی عدم موجودگی کے باعث اس نے علاقے پر باقاعدہ اپنا تسلط قائم کر لیا ہے۔
اس رپورٹ میں بھارتی فوج کی بزدلی صاف عیاں ہے، چین کے ساتھ لداخ میں جھڑپ میں جانی نقصان اٹھانے کے بعد بھارتی فوج نے دوبارہ اس علاقے میں جانے کی ہمت ہی نہیں کی یہی وجہ ہے چین نے اس علاقے پر قبضہ کر لیا ہے۔

فوجی اصطلاح میں اس قسم کے قبضے کو ’سلامی سلائسنگ‘ کے نام سے جانا جاتا ہے۔
یہ رپورٹ صرف ایک ماہ کے بعد سامنے آئی ہے جب بھارت نے چین پر الزام لگایا تھا کہ وہ اپنی ڈی فیکٹو سرحد پر “یکطرفہ طور پر جمود کو تبدیل کرنے” کی کوشش کر رہا ہے، جسے لائن آف ایکچوئل کنٹرول کے نام سے جانا جاتا ہے.
بھارتی فوج کے مورال اور بہادری کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ فاروڈ لائن پر تعینات ایک یونٹ کے سینئر فوجی آفیسر نے کہا کہ اگر 4 سو گز زمین دے کر 4 سال امن سے نکل سکتے ہیں تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
