
ایم کیو ایم کا فیض آباد دھرنا کیس میں نظرثانی درخواست واپس لینے کا فیصلہ
ایم کیو ایم پاکستان نے کراچی اور حیدرآباد میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات کے بائیکاٹ کا اعلان کردیا۔
ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ خالد مقبول صدیقی نے دیگر رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے سندھ میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کے بائیکاٹ کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ہم احتجاجاً آج کے الیکشن سے دستبردار ہورہے ہیں۔
خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ کراچی کے شہریوں کو دیوار سے لگانے کی کوشش کی گئی ہے، اس نا انصافی کے خلاف ہم نے احتجاج کیا ہے، وفاقی حکومت ہماری مدد کے بغیر نہیں بن سکتی، اسی طرح بلدیاتی حکومت بھی نہیں بنے گی۔
ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینئر نے کہا کہ عدالتوں نے ہمیں کہا کہ صوبائی حکومت اور الیکشن کمیشن کے پاس جائیں اور ہم نے وفاق کا حصہ رہ کر صوبائی حکومت کو اپنا کردار ادا کرنے کا کہا، ہم نے اپنے حقوق کے لیے سڑکوں کے بجائے ایوان میں آواز اٹھائی۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے اپنی ذمہ داری پوری نہیں کی، حلقہ بندیوں پر نظر رکھنا الیکشن کمیشن کا کام ہے، 15جنوری تک ہم اس شہرکو انصاف دلانے کی کوشش کرتے رہے، سب گواہ ہیں ہم نے کہا تھا کہ بلدیاتی الیکشن میں دھاندلی ہو چکی ہے۔
خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ بلدیاتی الیکشن کو تسلیم کرنے سے انکار کرتے ہیں، کراچی میں ایم کیوایم کے مینڈیٹ کا احترام کیاجائے۔
انہوں نے اپنے ووٹرز سے گزارش کی کہ وہ گھروں میں بیٹھیں اور بائیکاٹ کریں کیوں کہ اصول ہار کر انتخابات جیتنے والوں میں سے ہم نہیں ہیں۔
ایم کیو ایم پاکستان کی طویل بیٹھک
اس سے قبل متحدہ قومی موومنٹ کا ہنگامی اجلاس بہادرآباد میں ہوا جس کی صدارت خالد مقبول صدیقی نے کی۔ اجلاس میں فاروق ستار، مصطفیٰ کمال، وسیم اختر اور خواجہ اظہار الحسن سمیت مرکزی رہنما موجود تھے۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ اجلاس کے دوران ایم کیو ایم کشمکش کا شکار ہوگئی کیوں کہ پارٹی نے حکومت سے ناراضگی کے باوجود بلدیاتی الیکشن لڑنے کا فیصلہ تو کرلیا لیکن تیاری بلکل بھی نہیں ہے۔ ایم کیو ایم پاکستان کی جانب سے تمام کارکنان کو ٹاونز آفس پہنچنے ہدایات کردی۔
یہ بھی پڑھیں؛ ایم کیو ایم کی حکومت سے علیحدگی کی دھمکی
ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما پریس کانفرنس میں ساری صورتحال سے آگاہ کریں گے اور وزراتوں سے استعفی کے حوالے سے بھی فیصلہ پریس کانفرنس میں بتایا جائے گا۔
خیال رہے کہ ایم کیو ایم پاکستان نے حلقہ بندیوں پر اعتراض کیا تھا جس کے بعد پیپلز پارٹی سے مختلف اوقات میں اپنے تحفظات کرتے رہے ہیں۔
بعدازاں بلدیاتی انتخابات کی تاریخ قریب آنے پر ایم کیو ایم نے پیپلز پارٹی کے رویہ سے مایوس ہو کر وفاقی حکومت سے علیحدہ ہونے کی دھمکی دی تھی تاہم وزیراعظم شہباز شریف اور آصف زرداری نے تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کروائی تھی۔
مولانا فضل الرحمان نے بھی خالد مقبول صدیقی کو یقین دہانی کروائی کہ ایم کیو ایم صبر سے کام لے ہم آپ کے ساتھ ہیں، آپ کے خدشات کا اذالہ کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز فاروق ستار اور مصطفیٰ کمال نے کارکنان سمیت ایم کیو ایم پاکستان میں واپسی کا اعلان کیا تھا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News