ایک سیٹلائٹ مانیٹرنگ کمپنی نے دعویٰ کیا ہے کہ دنیا کے سب سے بڑا برساتی جنگل ایمازون کو بے دردی سے ختم کیا جا رہا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق سیٹلائٹ مانیٹرنگ نے گزشتہ ماہ دنیا کے سب سے بڑے برساتی جنگل ایمازون میں برازیل کے حصے میں تباہ ہونے والے 218.4 مربع کلومیٹر جنگلات کا پتہ لگایا۔
برازیل کے ایمازون میں جنگلات کی کٹائی میں پچھلے سال کے مقابلے دسمبر میں 150 فیصد اضافہ ہوا اور حکومتی اعداد و شمار کے مطابق، انتہائی دائیں بازو کے سابق صدر جیر بولسونارو کے دفتر میں اپنے آخری مہینے میں ایک حتمی افسوسناک رپورٹ پیش کی۔
یہ بی پڑھیں : ’ایمازون کا برساتی جنگل مزاحمت کی انتہائی نہج تک پہنچ رہا ہے‘
قومی خلائی ایجنسی کے جنگل کی کٹائی کی نگرانی کے پروگرام کے مطابق، مصنوعی سیارہ کی نگرانی نے گزشتہ ماہ دنیا کے سب سے بڑے برساتی جنگلات کے برازیل کے حصے میں ایمازون کے تباہ شدہ جنگلات کے 218.4 مربع کلومیٹر کا پتہ لگایا۔
برازیل کی مقامی نیوز ایجنسی کے مطابق دسمبر 2021 میں تباہ ہونے والے 87.2 مربع کلومیٹر سے رقبہ 150 فیصد سے زیادہ تھا۔
برازیل کے سابق صدر جیر بولسونارو جنہیں یکم جنوری کو صدر لوئیز اناسیو لولا دا سلوا نے تبدیل کیا تھا، نے اپنے چار سالوں کے دوران ایمازون میں آگ لگنے اور واضح کمی کے لیے بین الاقوامی سطح پر شور مچایا تھا۔
یہ بھی پڑھیں : جنوری میں ایمازون کے جنگلات کے کٹاؤ میں ریکارڈ اضافہ
سابق صدر جیر بولسونارو جو ایک زرعی کاروباری اتحادی ہیں برازیل کے ایمازون میں جنگلات کی اوسط سالانہ کٹائی گزشتہ دہائی کے مقابلے میں 75.5 فیصد بڑھ گئی۔
ماحولیاتی گروپوں کے اتحاد، کلائمیٹ آبزرویٹری کے ایگزیکٹو سکریٹری مارسیو آسٹرینی نے ایک بیان میں کہا، بولسونارو کی حکومت ختم ہو سکتی ہے، لیکن ان کی المناک ماحولیاتی میراث اب بھی طویل عرصے تک محسوس کی جائے گی۔”
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
