ایک رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ بھارت میں ارب پتیوں کی دولت میں 121 فی صد اضافہ ہوا ہے جبکہ بھوکوں کی تعداد 350 ملین تک پہنچ گئی ہے۔
عرب میڈیا کی رپورٹس کے مطابق بھارت میں سب سے امیر افراد کی دولت میں گزشتہ سال 121 فی صد اضافہ ہوا جبکہ دوسری جانب بھارت میں بھوک کا شکار 190 ملین افراد کی تعداد 350 ملین تک پہنچ گئی ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بھارت میں سب سے امیر افراد جو صرف 1 فیصد ہیں کے پاس 2021 میں ملک کی کل دولت کا تقریباً 40 فیصد حصہ تھا، ایک نئی رپورٹ نے پیر کو ظاہر کیا کہ دنیا کے دوسرے سب سے زیادہ آبادی والے ملک میں دولت کے تفاوت کو وسیع کیا گیا ہے۔

خیراتی ادارے آکسفیم کی “سرائیول آف دی ریچسٹ” رپورٹ کے مطابق، 2022 تک، بھارتی ارب پتیوں کی تعداد 2020 میں 102 سے بڑھ کر 166 ہو گئی، جو سوئزرلینڈ کے ڈیووس میں اس سال کے عالمی اقتصادی فورم کے آغاز کے موقع پر پیر کو جاری کی گئی تھی.
آکسفیم کی طرف سے جاری کردہ ایک ضمنی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کورونا وباء شروع ہونے کے بعد سے بھارتی ارب پتیوں کی دولت میں بے پناہ اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔

بھارت کے سب سے امیر ترین آدمی گوتم اڈانی کی دولت میں 2022 میں 46 فی صد اضافہ ہوا۔
آکسفیم کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال نومبر تک بھارتی ارب پتیوں کی دولت میں 121 فی صد کا اضافہ دیکھا گیا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2012 سے 2021 تک بھارت میں 40 فیصد دولت صرف 1 فیصد آبادی کے پاس گئی ہے اور صرف 3 فیصد دولت نیچے کے 50 فیصد کے پاس گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں : مودی کے حامی نے این ڈی ٹی وی کے 29فیصدحصص خرید لیے
آکسفیم کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھوکے بھارتیوں کی تعداد 2018 میں 190 ملین سے بڑھ کر گزشتہ سال 350 ملین ہو گئی ہے، اور 2022 میں پانچ سال سے کم عمر کے بچوں میں 65 فیصد اموات کی وجہ وسیع پیمانے پر بھوک کو بتایا گیا۔

آکسفیم انڈیا کے سی ای او امیتابھ بہار نے کہا کہ تازہ ترین ڈیٹا کی تشہیر نے ایک سنجیدہ حقیقت ظاہر کی، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ارب پتی افراد کی دولت میں روزانہ 2.7 بلین ڈالرز کا اضافہ ہو رہا ہے۔
سی ای او امیتابھ بہار نے عرب میڈیا کو بتایا کہ یہ رپورٹ دنیا کو اس تباہ کن حقیقت کا آئینہ دکھاتا ہے کہ بھارت واقعی صرف امیر لوگوں کے لیے ایک ملک بنتا جا رہا ہے۔

سی ای او امیتابھ بہار نے فوری طور پر ٹھوس اقدامات کا مطالبہ کیا اور انتباہ دیا کہ عدم مساوات کی بڑھتی ہوئی سطح کے بہت زیادہ سیاسی اور سماجی نتائج ہوں گے۔
سی ای او امیتابھ بہار نے کہا کہ میں یہاں تک کہوں گا کہ ہم ایک بہت بڑے بحران کو دیکھ رہے ہیں اور دولت کی غیر منصفانہ تقسیم کی یہ سطحیں فحش اور غیر پائیدار دونوں ہیں۔

امیتابھ بہار کے مطابق بھارتی حکومت کو اپنی پالیسی تبدیل کرنی چاہیے ورنہ اس میں کوئی شک نہیں کہ موجودہ سڑک ہمیں تباہی اور بڑھتی ہوئی عدم مساوات کی طرف لے جا رہی ہے۔
آکسفیم نے اپنی عالمی رپورٹ میں کہا کہ دنیا کے سب سے اوپر 1 فیصد نے 2020 سے اب تک 42 ٹریلین ڈالر کی نئی دولت میں سے تقریباً دو تہائی پر قبضہ کر لیا ہے، جو بقیہ 99 فیصد کو ملا کر حاصل کی گئی رقم سے تقریباً دو گنا زیادہ ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
