وزیر داخلہ
وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ کا کہنا ہے کہ دہشتگردوں سے کوئی رعایت نہیں ہوگی۔
اسلام آباد میں وزیر داخلہ راناثناءاللہ نے آئی جی اسلام آباد کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد دھماکے میں شہید ہونے والے اہلکار عدیل کی فیملی کو شہداء پیکج دیا جارہا ہے، شہید عدیل کی فیملی کو 1 کروڑ کا چیک دے دیا ہے اور شہید قوم کا محسن ہوتا ہے اس کے احسان کا حق ادا نہیں ہو سکتا۔
راناثناءاللہ کا کہنا تھا کہ کم از کم شہید کے اہل خانہ کا معاشی تحفظ ہونا چاہئیے، شہید کی بیوہ کو ایک کروڑ پچیس لاکھ روپے مالیت کا گھر بھی حکومت دے گی جب کہ دو زخمی ہونے والے جوانوں کو بھی قوم سلام پیش کرتی ہے، دہشتگرد کو ناکے پر روک کر ہلاک کرنا اسلام آباد پولیس کا بڑا کارنامہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد پولیس کے شہید عدیل حسین کو ‘تمغہ شجاعت’ دینے کا اعلان
انہوں نے کہا کہ اسلام آباد پولیس پہلے بھی اور اب پہلے سے بہتر طریقے سے اپنی ذمہ داری نبھا رہی ہے، ان کی اس کاوش کی وجہ سے اسلام آباد بڑے نقصان سے محفوظ رہا، اسلام آباد پولیس کے تمام دیرینہ مطالبات پورے کیے گئے ہیں۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ پارلیمنٹ پر حملے کے خدشے کے حوالے سے بھی میڈیا پر خبریں زیر گردش رہیں، تحیقیقات کا عمل جاری ہے تمام معلومات تو نہیں دی جاسکتی لیکن کسی حد تک بتایا جاسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سی ٹی ڈی کے دو اہلکار شہید ہوئے، سی ٹی ڈی افسران کی شہادت کل دہشتگردی کا نشانہ بنے، یہ ریاست کی انسداد دہشت گردی کے خلاف جنگ کا بہت بڑا نقصان ہے، ہمارے تمام جوان اور آفیسر اسی لگن سے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں لگے ہیں۔
راناثناءاللہ کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے واقعات کے بعد عوام کو لگتا ہے کہ ادارے شائد کچھ نہیں کر رہے، نیشنل سیکورٹی کمیٹی کی میٹنگ میں بھی دہشتگردی کے خلاف دو ٹوک انداز میں زیر ٹالرنس پالیسی پر بات ہوئی، دہشتگردی کے خلاف تمام ممکنہ اقدامات بغیر تفریق کے کیے جائیں گے۔
دوسری جانب آئی جی اسلام آباد ڈاکٹر اکبر ناصر خان نے کہا کہ آئی ٹین دھماکے میں ملوث حملہ آور کی شناخت ہوگئی ہے، اور سوشل میڈیا پر پارلیمنٹ کے حوالے سے ویڈیو چلی، اینٹیجینس ایجنسیز نے ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے۔
اکبر ناصر کا کہنا تھا کہ دانیال، زبیر نامی ملزمان ضلع صوابی اور پشاور سے تعلق رکھتے ہیں، سوشل میڈیا پر ڈالی جانے والی ویڈیوز کا مقصد خوف و ہراس پھیلانا ہے ، ہم سائبر کرائم ایف آئی اے کے ساتھ مل کر سوشل میڈیا پر بھی ان کے خلاف کارروائی کریں گے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
