عالمی سطح پر تین سال تک جان لیوا مرض کورونا کی پیش قدمی میں کمی کے باوجود ڈبلیو ایچ او کا کہنا ہے کہ خطرہ ابھی ٹلا نہیں ہے۔
عرب میڈیا کی خبر کے مطابق آج اقوام متحدہ کے ادارہ برائے صحت کی ہنگامی کمیٹی برائے بحران کی 14 ویں اجلاس میں ڈبلیو ایچ او سربراہ نے کہا کہ کورونا کا خطرہ ابھی ٹلا نہیں ہے۔
ڈبلیو ایچ او کے سربراہ ٹیڈروس اذانوم گیبریئسس نے اجلاس میں کمیٹی کی طرف سے پیش کردہ مشورے سے مکمل اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ ڈبلیو ایچ او عالمی سطح پر صحت عامہ کی ہنگامی صورتحال پر نظر رکھی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں : چین، کورونا ایک ہفتے میں 13 ہزار جانیں نگل گیا
اجلاس سے قبل بھی ڈبلیو ایچ او کے سربراہ نے کہا تھا کہ وبائی مرض کا ہنگامی مرحلہ ختم نہیں ہوا، اموات کی بڑھتی ہوئی تعداد کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اور متنبہ کیا کہ بحران کے بارے میں عالمی ردعمل سست روی کا شکار ہو گیا ہے۔
ڈبلیو ایچ او کے سربراہ ٹیڈروس اذانوم گیبریئسس نے اجلاس میں بتایا کہ جیسے ہی ہم وبائی مرض کے چوتھے سال میں داخل ہو رہے ہیں، ہم یقیناً ایک سال پہلے کے مقابلے میں اب بہت بہتر پوزیشن میں ہیں، جب اومیکرون لہر کے باعث ہر ہفتے ڈبلیو ایچ او کو 70 ہزار اموات کی اطلاع مل رہی تھی۔
یہ بھی پڑھیں : جاپان میں کورونا بے قابو، ایک ہی دن میں 489 اموات
ٹیڈروس اذانوم گیبریئسس نے کہا کہ اکتوبر میں ہفتہ وار اموات کی شرح 10 ہزار سے نیچے آگئی تھی لیکن دسمبر کے آغاز سے یہ دوبارہ بڑھ رہی ہے اور چین میں پابندیوں میں خاتمے کے بعد سے کورونا اموات میں اضافہ ہوا ہے۔
ٹیڈروس اذانوم گیبریئسس نے کہا کہ کورونا کی ہفتہ وار اموات کی اطلاعات کے مطابق جنوری میں دنیا بھر سے 40 ہزار اموات کی رپورٹ ملی ہے جن میں نصف سے زیادہ چین میں ہوئی ہیں جہاں حقیقی تعداد اس سے زیادہ ہے۔
واضح رہے کہ عالمی سطح پر، ڈبلیو ایچ او کو کورونا کے 752 ملین سے زیادہ تصدیق شدہ کیسز کی اطلاع دی گئی ہے، جن میں 6.8 ملین سے زیادہ اموات بھی شامل ہیں، حالانکہ اقوام متحدہ کی صحت ایجنسی ہمیشہ اس بات پر زور دیتی ہے کہ حقیقی تعداد اس سے کہیں زیادہ ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
