امریکی ریاست میمفس میں پولیس تشدد سے ہلاک ہونے والے سیاہ فام شہری کی حمایت میں ہزاروں شہریوں نے احتجاج کیا۔
تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست میمفس میں پولیس تشدد سے ہلاک ہونے والے سیاہ فام شہری کی حمایت میں ہزاروں شہریوں نے احتجاج کیا، عدالت نے سیاہ فام شہری پر تشدد میں ملوث پانچ پولیس اہلکاروں پر فرد جرم عائد کر دی۔
واضح رہے کہ یہ واقعہ 7 جنوری کو پیش آیا تھا، افریقی نژاد ٹائر نکولز کو پولیس نے نہ رکنے پر تشدد کا نشانہ بنایا، جس سے اس کی حالت تشویشناک ہو گئی۔
ٹائر نکولز کی والدہ کے مطابق اسے طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کیا گیا لیکن تین دن کے بعد اس کی موت واقع ہو گئی۔
ٹائر نکولز کی موت کے بعد اس کے اہل خانہ اور سول سوسائٹی سمیت ہزاروں سیاہ فام شہریوں نے پولیس گردی کے خلاف احتجاج کیا اور واقعہ میں ملوث اہلکاروں کے خلاف سخت ایکشن کا مطالبہ کیا۔

ریاست ٹینیسی کے پولیس چیف نے مظاہرین کے بپھرنے سے قبل ہی واقعہ کی تحقیقاتی کمیٹی بنا دی اور پانچ پولیس اہکاروں کو فوری طور پر معطل کر دیا۔
پولیس چیف نے کہا کہ واقعہ کی فوٹیج منظر عام پر لائی جائے گی اور ملوث اہلکاروں کو ہر صورت سزا دی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں : امریکی پولیس کی بربریت بے لگام، ایک اور سیاہ فام کے قتل پر مظاہرے جاری
برطانوی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق 29 سالہ ٹائر نکولز میمفس میں فیڈکس شپنگ کمپنی میں ڈرائیور تھا، اسے 7 جنوری کو پولیس نے تیز رفتار گاڑی چلانے پر روکا تھا۔
پولیس کی رپورٹ کے مطابق ٹائر نکولز نے پولیس کے روکنے کے باوجود وہاں سے بھاگ نکلا تھا، جسے بعد میں پیچھا کر کے ایک سڑک پر بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔
عدالت نے واقعہ میں ملوث پانچ پولیس اہلکاروں کے خلاف فرد جرم عائد کر دی ہے، میفمس کے میئر کا کہنا ہے ٹائر نکولس کی ہلاکت کا واقعہ غیر معوملی ہے، کوئی بھی قانون سے شخص بالا تر نہیں ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
