
او نیگٹیو خون کے حامل افراد عطیات دیں، گورنر خیبرپختون خوا کی اپیل
گورنرخیبرپختون خوا غلام علی نے پشاور کے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ O نیگٹو خون کے حامل افراد عطیات دیں۔
تفصیلات کے مطابق گورنرخیبرپختون خوا غلام علی نے پشاور پولیس لائن کی مسجد کا دورہ کیا ہے جہاں نمازِ ظہر کے دوران خود کش دھماکا ہوا۔ اس موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگوکرتے ہوئے انھوں نے بتایا کہ انتہائی افسوس ناک واقعہ ہے اور ہم اس کی پرزورمذمت کرتے ہیں۔
گورنرکے پی کے غلام علی نے کہا کہ مسجد میں نماز کے دوران بے گناہ نمازیوں کو شہید کیا گیا۔ دھماکے میں 28 افراد شہید ہو چکے ہیں جبکہ 150 زخمی ہیں۔ جو لوگ ابھی تک ملبے کے نیچے دبے ہوئے ہیں انھیں ریسکیو کیا جارہا ہے۔
انھوں نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ میں پشاور کے شہریوں سے اپیل کرتا ہوں کہ جن کے خون کا گروپ او نیگٹیو ہے وہ ایل آر ایچ میں جا کر خون کے عطیات دیں، میں امید کرتا ہوں پشاورکے جوان خون دینے اسپتال ضرورپہنچیں گے۔
ایک سوال کے جواب میں گورنرخیبر پختون خوا نے کہا کہ ابتدائی اطلاعات کے مطابق شہدا میں زیادہ ترپولیس اہلکار ہیں۔ اسپتال میں ان کی مذید شناخت کا عمل ہوگا۔ تاہم اس وقت ایمرجینسی کی صورت حال ہے، مسجد سے زخمیوں کو نکالا جا رہا ہے اس لیے کچھ کہنا قبل ازوقت ہوگا۔
انھوں نے مذید کہا کہ مسجد میں کرین اور مشینیری کے ذریعے ملبہ ہٹانے کا کام بہت تیزی سے جاری ہے، کمشنر پشاورکے علاوہ پولیس افسران، سی سی پی او صاحب سب یہاں موجود ہیں۔
سی سی پی او پشاور نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے کافی سارے جوان ملبے میں دبے ہوئے ہیں ہماری کوشش ہے کہ انھیں ایسے ریسکیو کیا جائے کہ ان کی چوٹوں میں مذید اضافہ نہ ہو۔
سی سی پی او نے کہا کہ انشااللہ مسجد کی صورت حال کلیئر ہوگی، تمام لوگوں کو ریسکیو کر لیا جائے گا تو اس کے بعد ہی ہم کسی حتمی نتیجے پر پہنچ سکیں گے۔ دھماکے کے بعد بارودی مواد کی بو آ رہی ہے۔ بہ ظاہرایسا ہی نظرآ رہا ہے کہ پولیس لائن میں اس طرح کا واقعہ ہو رہا ہے تو یہ سیکیورٹی lapse ہی ہوگا لیکن یہ تفتیش کے بعد ہی ہمیں کلیئر پوزیشن پتا چلے گی.
انھوں نے مذید کہا کہ پولیس لائن چونکہ ہیڈ کوارٹر ہے یہاں مسجد میں پولیس، سی ٹی ڈی، ایف آر سی، ایلیٹ فورس کا اور ٹیلی کمیونی کیشن کے تقریب 300 کے قریب اہلکار یہاں نماز پڑھنے آتے ہیں۔ یہاں کوئی اسپیشل میٹنگ نہیں تھی تمام نمازی اللہ کے حضور جمع تھے۔ اس طرح کی کوئی حساس کارروائی نہیں چل رہی تھی۔
چیئرمین تحریکِ انصاف عمران خان اور وزیراعظم شہبازشریف کی خود کش دھماکے کی مذمت
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News