رانا ثنااللہ پرمنشیات کیس بنانے والے افسران کیخلاف انکوائری اور کارروائی کی ہدایت
پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے رانا ثنااللہ کے خلاف منشیات کیس بنانے والے اے این ایف افسران کے خلاف انکوائری اور کارروائی کی ہدایت کردی۔
تفصیلات کے مطابق نورعالم خان کی زیر صدارت پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کااجلاس ہوا جس میں انسداد منشیات ڈویژن کی آڈٹ رپورٹ کا جائزہ لیا گیا۔
وفاقی وزیرداخلہ رانا ثناء اللہ کے خلاف منشیات کیس بنانے پر ارکان پی اے سی اے این ایف پر پھٹ پڑے۔ شیخ روحیل اصغر نے کہا کہ ایک معزز رکن پر الزام لگایا جو بعد میں جھوٹا ثابت ہوا۔ اینٹی نارکوٹکس فورس کی تنخواہ کون دیتا ہے۔
انھوں نے کہا کہ یہ جو کیس بناتے ہیں پھر محکمہ کیس واپس لے لیتا ہے، متاثرہ شخص کی عزت خراب ہو جاتی ہے۔ عدالت بھی کچھ عرصے بعد سمجھتی ہے کیس غلط تھا، متاثرہ شخص کی معاشرے میں عزت نہیں رہتی۔
شیخ روحیل اصغر نے کہا کہ پیسہ اور وقت خرچ ہوتا ہے اورعزت کی دھجیاں اڑا دی جاتی ہیں۔ ہمارے رکن اسمبلی پر جھوٹا کیس بنایا گیا، ویڈیوز بنائی گئیں، اب وہ رکن اسمبلی ان کا افسر بھی ہے۔
برجیس طاہر نے استفسار کیا کہ رانا ثنا اللہ کیخلاف کیس میں کون سے افسران ملوث تھے، متعلقہ وزارت نے جھوٹا کیس بنانے پر کیا کارروائی کی۔
نور عالم خان نے کہا کہ نئے ڈی جی اے این ایف آئے ہیں امید ہے اب ایسا نہیں ہوگا۔ سیکریٹری اینٹی نارکوٹکس ڈویژن نے کہا کہ اے این ایف ملازمین کی تنخواہ سرکاری خزانے سے آتی ہے، جب بھی کوئی کیس بنتا ہے تو معلومات کی بنیاد پر کارروائی کی جاتی ہے۔کیس کے درست یا صحیح ہونے کا فیصلہ عدالت کرتی ہے۔
نور عالم خان نے کہا کہ جس شخص نے غلط کیس بنایا اس کیخلاف کیا کارروائی کی گئی، اسلام آباد ایئرپورٹ پر بھی آپ کے اہلکاروں نے رشوت مانگی۔
سیکریٹری اینٹی نارکوٹکس ڈویژن نے کہا کہ آپ مجھے تحریری طور پر آگاہ کرتے تو اس پر بریفنگ دیتی۔
پی اے سی نے تسلی بخش جواب نہ دینے پر سیکریٹری نارکوٹکس ڈویژن کی سرزنش کی۔
پی اے سی نے سیکریٹری نارکوٹکس ڈویژن کو رانا ثناءاللہ کیس کی انکوائری کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ جس افسر نے غلط الزام عائد کیا اس کی نشاندہی کریں۔
پی اے سی نے اے این ایف سے رانا ثناء اللہ کیخلاف بنائے گئے کیس کی رپورٹ بھی طلب کر لی اورڈی جی اے این ایف کو آئندہ اجلاس میں بریفنگ کی ہدایت بھی کر دی۔
نورعالم خان نے کہا کہ اگر کوئی حاضر سروس افسر بھی ملوث ہوا تو آرمی چیف کو خط لکھوں گا۔ پی اے سی نے ایئرپورٹ واقعہ کی بھی رپورٹ طلب کرلی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
