نائجیریا کے ریلوے اسٹیشن سے ٹرین کے انتظار میں کھڑے درجنوں مسافروں اور عملے کے افراد کو اغواء کر لیا گیا ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے کی خبر کے مطابق حکام کا کہنا ہے کہ جنوبی نائیجیریا کی ریاست ایڈو کے ایک ٹرین اسٹیشن سے کم از کم 32 افراد کو اغوا کر لیا گیا ہے۔
خبر میں بتایا گیا ہے کہ اغواء کیے جانے والوں میں اسٹیشن کا عملہ اور ٹرین کا انتظار کرنے والے مسافر بھی تھے۔
مقامی شکاریوں کی مدد سے سیکورٹی فورسز نے متاثرین کی تلاش اور بچاؤ آپریشن شروع کر دیا ہے۔
نائجیریا میں حملوں کے حوالے سے خدشات بڑھتے جا رہے ہیں، تازہ ترین واقعہ صدارتی انتخابات سے ایک ماہ قبل سامنے آیا ہے جہاں سیکیورٹی مہم کا ایک بڑا مسئلہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں : نائیجیریا، مسلح افراد نے فوجیوں پر فائرنگ کردی، 7 ہلاک
رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ ہفتے کے روز ایک بڑی تعداد میں بندوق برداروں نے، جو کلاشنکوف سے مسلح تھے، مسافروں اور عملے کو پکڑ کر اپنے ساتھ قریبی جنگل میں لے گئے۔
حملہ آور نے جانے سے پہلے ایگوبین کے اسٹیشن میں ہوائی فائرنگ بھی کی۔
عینی شاہدین کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ ان میں سے کچھ جو گولی لگنے سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔ مبینہ طور پر ایک بچے کے ساتھ ایک خاتون بھی فرار ہو گئی اور اس نے پڑوسی علاقے میں پناہ لی جہاں اسے بچا لیا گیا۔
ایک مقامی اخبار کے مطابق اغوا کاروں نے دو بچوں کو بھی رہا کر دیا کیونکہ یہ خیال کیا جا رہا تھا کہ بچے ان کی نقل و حرکت کو کم کر دیں گے.
یہ بھی پڑھیں : نائیجیریا کے سوشل میڈیا ایکٹوسٹ کو امریکہ میں 11 سال کی جیل
ای ڈی او کی ریاستی حکومت کے ترجمان کرس اوسا نیہیکھارے نے کہا کہ بہت سے لوگوں نے ٹرین کا استعمال شروع کر دیا تھا کیونکہ مقامی سڑک “نو گو ایریا بن گئی تھی، جہاں سے اغواء کار متاثرین کے خاندانوں سے بھاری تاوان وصول کیا جاتا تھا.
واضح رہے کہ نائیجیریا میں حالیہ برسوں میں اغوا برائے تاوان کے ساتھ ساتھ مسلح افراد کی جانب سے سیاسی وجوہات کی بنا پر کمیونٹیز کو نشانہ بنانے کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔
گزشتہ ماہ دسمبر میں دارالحکومت ابوجا کو شمالی شہر کدونا سے جوڑنے والی ایک بڑی ریل سروس، ٹرین لائن پر بندوق کے حملے کے دوران کم از کم نو مسافروں کی ہلاکت ہو گئی تھی۔
مبصرین کا کہنا ہے کہ فروری میں ہونے والے نائیجیریا کے عام انتخابات سے قبل جب صدر محمدو بوہاری کے جانشین کا انتخاب کیا جائے گا تو عدم تحفظ انتخابی مہم کے اہم مسائل میں سے ایک ہو گی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
