میانمار کے ریاستی میڈیا کا کہنا ہے کہ ملک کی فوج نے ہنگامی حالت میں مزید 6 ماہ کی توسیع کر دی ہے۔
ریاستی میڈیا کے مطابق قومی دفاعی اور سلامتی کونسل بشمول ملک کے اعلٰی جنرل مِن اونگ لائنگ نے ایمرجنسی میں توسیع کا فیصلہ کیا ہے، جس سے اگست میں ہونے والے انتخابات میں تاخیر ہو سکتی ہے۔
اِس رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ کونسل نے تسلیم کیا کہ ملک میں سلامتی کی صورتحال معمول پر نہیں ہے۔
میانمار کا آئین کہتا ہے کہ اصولی طور پر ہنگامی حالت کا اعلان دو سال تک کیلئے کیا جا سکتا ہے لیکن موجودہ ہنگامی حالت منگل کو اس حد تک پہنچ چکی ہے۔
واضح رہے کہ میانمار کی فوج نے دوسال قبل بغاوت کے ذریعے اقتدار پر قبضہ کر کے ہنگامی حالت کا اعلان کر دیا تھا۔
فوج نے 2020 کے عام انتخابات میں بے ضابطگیوں کا دعویٰ کیا تھا جن میں آن سان سوچی کی جماعت نے بھاری اکثریت حاصل کی تھی۔
ایمرجنسی کے نفاذ کو فوجی حکمرانی کا جواز اور جمہوریت نواز قوتوں کے خلاف کریک ڈاؤن کی بنیاد کے طور پر استعمال کیا گیا ہے۔
میانمار کا آئین یہ شرط بھی عائد کرتا ہے کہ ہنگامی حالت کے اختتام کے چھ ماہ کے اندر اندر انتخابات کروائے جائیں۔
اس توسیع کے نتیجے میں اُن انتخابات میں تاخیر ہو سکتی ہے جن کے بارے میں فوج نے کہا تھا کہ وہ انہیں اگست تک منعقد کرے گی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
