
بروقت انتخابات کا معاملہ؛ الیکشن کمیشن اور گورنرخیبرپختونخوا کو نوٹس جاری
بروقت انتخابات کے معاملے میں عدالت نے الیکشن کمیشن اور گورنرخیبرپختونخوا کو نوٹس جاری کردیے۔
تفصیلات کے مطابق پشاورہائی کورٹ میں پی ٹی آئی کی جانب سے خیبرپختونخوا اسمبلی میں بروقت انتخابات کیلئے کیس کی سماعت ہوئی۔
جسٹس اشتیاق ابراہیم اور جسٹس عتیق شاہ پر مشتمل بنچ نے سماعت کی جب کہ پی ٹی آئی رہنما شوکت یوسفزئی، شبلی فراز، عاطف خان، کامران بنگش اور شاہ فرمان عدالت میں پیش ہوئے۔
وکیل درخواستگزار نے مؤقف پیش کیا کہ الیکشن کمیشن نے انتخابات کیلئے گورنرکو خط لکھا، آئین کے مطابق انتخابات کیلئے تاریخ دینا گورنرکی ذمہ داری ہے۔ اسمبلی تحلیل ہونے کے 90 دن کے اندر انتخابات کرانا لازمی ہے۔
عدالت نے استفسار کیا کہ اگرگورنر اپنی آئینی ذمہ داری پوری کرنے میں ناکام ہوتو پھرکیا ہوگا؟ جس پر وکیل نے جواب دیا کہ گورنر نے جواب میں کہا کہ لاء اینڈ آرڈر کو مد نظررکھا جائے۔ ضمنی انتخابات کیلئے شیڈول جاری کردیا گیا ہے، وہاں مسئلہ نہیں۔
سماعت کے دوران عدالت نے ایڈووکیٹ جنرل کو ہدایت کی کہ ہمیں آپ کا جواب درکار ہے جس پر ایڈووکیٹ جنرل نے جواب دیا کہ بالکل جواب جمع کرادیں گےلیکن ان کی گورنر کیخلاف استدعا درست نہیں۔
ایڈووکیٹ جنرل نے مؤقف پیش کیا کہ عدالت گورنرکیخلاف احکامات جاری نہیں کرسکتا، الیکشن کمیشن کے پاس 36 دن مشاورت کیلئے ہوتے ہیں۔ الیکشن نہ کرانے کے حوالے سے ابھی تک کچھ نہیں کہا گیا۔ وزیراعلی نے اس سلسلے میں سیکیورٹی اداروں کا اجلاس بھی طلب کیا ہے۔ یہ تمام 36 دن مشاورت کا حصہ ہیں۔
عدالت نے کہا کہ آج گورنر اور الیکشن کمیشن کو نوٹس کرتے ہیں، جواب آنے کے بعد کیس کو سنتے ہیں جس کے بعد عدالت نے الیکشن کمیشن اور گورنر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت 14 فروری تک ملتوی کردی۔
یہ خبر بھی پڑھیں: 90 دن میں انتخابات نہیں ہوئے تو آرٹیکل 6 لاگو ہوگا
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News