عصمت دری کے الزام میں نامزد مشہور کرکٹر جو زمانت پر آزاد تھے آج ان کی سزا کو معطل کر دیا گیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کی خبروں کے مطابق نیپال کے کرکٹ بورڈ نے آج اپنے اعلیٰ کھلاڑی کی معطلی ختم کر دی جب کہ نیپال کے اعلیٰ قانون افسر نے اسے عصمت دری کے الزام میں واپس تحویل میں بھیجنے کی کوشش کی۔
واضح رہے کہ نیپال کے آل راؤنڈر سندیپ لامیچھانے پر گزشتہ سال اگست میں کھٹمنڈو کے ایک ہوٹل کے کمرے میں ایک 17 سالہ لڑکی کے ساتھ زیادتی کا الزام تھا، لیکن اسے گزشتہ ماہ ضمانت پر رہا کر دیا گیا تھا۔

کرکٹ ایسوسی ایشن آف نیپال کے صدر چتر بہادر چند نے غیر ملکی میڈیا کو بتایا کہ بورڈ نے بدھ کو فیصلہ کیا کہ 22 سالہ کھلاڑی کو میدان میں واپس آنے کی اجازت دی جائے۔
نیپالی بورڈ کے صدر چتر بہادر چند کا کہنا تھا کہ بورڈ نے ان کے خلاف تادیبی کارروائی کرتے ہوئے انہیں معطل کر دیا تھا لیکن معطلی اٹھانے کا نیا فیصلہ اسے گیم کھیلنے کی اجازت دے گا.
دفتر کے ترجمان سنجیو راج رگمی نے غیر ملکی خبر رساں ادارے کو بتایا کہ نیپال کے اٹارنی جنرل نے ایک دن پہلے ہی لامیچھانے کی حراست میں واپسی کے لیے اپیل دائر کی تھی کیونکہ انہیں ضمانت پر رہا کرنے کا فیصلہ درست نہیں تھا۔

سنجیو راج رگمی ریگمی نے کہا کہ ہم نے سپریم کورٹ سے ہائی کورٹ کے فیصلے کو کالعدم کرنے کو کہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : نیپال کے وکٹ کیپر آصف شیخ نے ’ اسپرٹ آف کرکٹ ‘ کی مثال قائم کر دی
سنجیو راج رگمی نے مزید کہا کہ کسی بھی مجرمانہ جرم کا ملزم جو تین سال سے زیادہ قید کی سزا کا باعث بن سکتا ہے اسے حراست میں رہنا چاہیے۔
واضح رہے کہ لامیچھانے ایک اسٹار اسپن بولر ہیں اور نیپال میں کرکٹ کے بڑھتے ہوئے پروفائل کے پوسٹر بوائے تھے، جس نے 2018 میں ایک روزہ بین الاقوامی درجہ حاصل کیا۔
اس کا بڑا وقفہ اس وقت آیا جب اسے 2018 میں پیسہ کمانے والی انڈین پریمیئر لیگ کے لیے دہلی کیپٹلز نے خرید لیا تھا اور اس کے بعد سے وہ نیپال کے سب سے زیادہ مطلوب کرکٹر ہیں۔
نیپالی حکام نے ستمبر میں ان کے خلاف اس وقت گرفتاری کا وارنٹ جاری کیا جب وہ کیریبین پریمیئر لیگ میں کھیل رہے تھے۔
لامیچھانے کو گزشتہ سال اکتوبر میں گرفتار کیا گیا تھا، کرکٹر اب بھی اپنی بے گناہی کے بیان پر قائم ہیں.
وارنٹ گرفتاری جاری ہونے کے بعد لامیچھانے کو نیپال کے کرکٹ کپتان کی حیثیت سے معطل کر دیا گیا تھا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
