چیئرمین تحریک انصاف اور سابق وزیراعظم عمران خان نے بدھ سے جیل بھرو تحریک شروع کرنے کا اعلان کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق چیئرمین تحریک انصاف اور سابق وزیراعظم عمران خان نے قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جس ملک میں انصاف ختم ہوجائے وہ تباہ ہوجاتا ہے، ملکی ماحول میں سب سے اہم قانون کی بالادستی ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ اوورسیز پاکستانی ملک میں ڈالر نہیں بھیج رہے اور یہ کہتے ہیں ہم نے مشکل فیصلے کیے لیکن بجلی گیس کی قیمتیں بڑھانا کوئی مشکل فیصلہ نہیں ہے، ہم نے قیمتیں بڑھانےکے بجائے ملک کی دولت بڑھائی۔
عمران خان نے جیل بھرو تحریک شروع کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں کوئی بھی ڈرا نہیں سکتا، ہم جیلیں بھر دینگے، ان کے پاس جیلوں میں جگہ ختم ہوجائےگی
چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ ان کو میری گرفتاری کا شوق ہے جیل بھرو تحریک سے پورا کردینگے، کارکن تیاری کریں،لاہور سے جیل بھرو تحریک شروع کررہے ہیں، ہر گزرتے دن کے ساتھ بڑے شہروں میں جیلیں بھریں گے۔
عمران خان کا یہ بھی کہنا تھا کہ چیف الیکشن کمشنر کو پتہ ہے کہ آئین کے مطابق 90 دن میں الیکشن ہونے چاہیے لیکن الیکشن کمیشن اور صوبوں کے گورنر دونوں ہی اس پر عمل نہیں کررہے ہیں، الیکشن کمیشن انتاخابات کے معاملے پر بے بسی کا اظہار کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں پاگل تو نہیں تھاکہ دونوں اسمبلیاں تحلیل کر دیں، انتخابات کرانے کیلئے پنجاب اور کے پی کی اسمبلیاں توڑیں، ہم انتظار کررہے ہیں کہ کب الیکشن کا اعلان ہوگا۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے یہ بھی کہا کہ 90روز میں الیکشن نہ کروا کر آئین کی خلاف ورزی ہورہی ہے، آئین میں واضح ہے کہ اسمبلی تحلیل کے بعد الیکشن ہونگے، 90روز کے بعد حکومت غیر آئینی ہوگی۔
ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی ضمنی الیکشن اس لیے جیتی کیونکہ ٹرن آؤٹ بہت زیادہ تھا جبکہ پی ڈی ایم حکومت خوف کی وجہ سے الیکشن نہیں کروارہی ، یہ چاہتے ہیں آئین کی خلاف ورزی ہوجائے لیکن الیکشن نہ ہوں۔
عمران خان کا یہ بھی کہنا تھا کہ انسانی حقوق کی پامالی جو آج ہورہی ہے کبھی نہیں ہوئی، شہباز گل اور اعظم سواتی پر تشدد کیا گیا، فوادچوہدری اور شیخ رشید کو اٹھایا گیا جبکہ ارشدشریف سمیت دیگر صحافیوں پر بھی مقدمات درج کیےگئے لیکن افسوس کے ساتھ کہتا ہوں ذمہ داروں کو کوئی سزانہیں دی گئی، ہم نے تحریک کے انعقاد کا فیصلہ کیا ہے جس کے لیے ہم نکلیں گے
انہوں نے کہا کہ ہمارے مخالفین کو اوپر بٹھا کر ہمیں ہراساں کیا جارہا ہے، نگراں وزیراعلیٰ پنجاب ہمارا بدترین مخالف ہے، محسن نقوی آصف زرداری کا بچہ ہے، محسن نقوی نے نیب سے پلی بارگین کی ہوئی ہے اسے ہم پر بٹھا دیا گیا، ان کی کوشش ہےکہ کسی طرح پی ٹی آئی کو ڈرایا جائے۔
25 عمران خان نے یہ بھی کہا کہ مئی کو تشدد کرنے والے افسر دوبارہ تعینات کر دیئےگئے، ہمیں خبریں آرہی تھیں کہ حملہ ہونے والا ہے ، جن لوگوں نے مجھ پر حملہ کیا وہ اقتدار میں بیٹھے تھے، انہوں نے کہا ایک شوٹر ہے جے آئی ٹی نے3شوٹرثابت کردیئے ، انصاف ملنے کی کوئی توقع نہیں ہےکیونکہ ریکارڈ غائب کردیا گیا ہے
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے مزید کہا کہ راناثنااللہ سے مجھے خطرہ ہے، بلیک میل کرنےکیلئے یہ فون ٹیپ کرتے ہیں، راناثنااللہ نے بڑے شور سے کہا کہ میرےپاس جج کی آڈیو ہے، وزیرداخلہ خود کہہ رہا ہےکہ میں فون ٹیپ کرتا ہوں، عدلیہ سےکہتا ہوں ایکشن نہ لیا گیا تو ملک میں قانون ختم ہوجائیگا۔
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News