ڈیموکریٹک ریپبلک آف کانگو کی ایک عدالت نے 7 فوجیوں کو دشمن کے سامنے بزدلی دکھانے پر سزائے موت کا حکم دے دیا ہے۔
ڈیموکریٹک ریپبلک آف کانگو کے مشرق میں ایک عدالت نے سات فوجیوں کو دشمن کے سامنے بزدلی اور قتل کے جرم میں موت کی سزا سنائی ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے کی خبر کے مطابق کانگو میں ایم 23 باغیوں کے خلاف سیک نامی قصبے میں ہونے والی لڑائی کے دوران فوجیوں نے ہتھیار پھینک کر فرار ہو گئے تھے.
عدالت کے فیصلے کے مطابق ان فوجیوں کی بزدلی کی وجہ سے ایم 23 کے باغیوں نے دو افراد کا قتل بھی کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں : کانگو، میوزک کنسرٹ میں بھگدڑ، 11 افراد ہلاک
واضح رہے کہ گزشتہ نومبر میں بھی تین دیگر فوجیوں کو بزدلی کا مرتکب قرار دے کر موت کی سزا سنائی گئی تھی، لیکن ڈی آر کانگو میں موت کی سزاؤں کو عمر قید میں تبدیل کر دیا جاتا ہے.
معدنیات سے مالا مال کانگو کے شمالی کیوو صوبے میں ایم 23 باغیوں کے خلاف لڑائی شدت اختیار کر گئی ہے۔
گزشتہ ہفتے کانگو کا دورہ کرنے پر پوپ فرانسس کی طرف سے تنازعات کو ختم کرنے کی پرجوش اپیل کے باوجود باغیوں نے دسیوں ہزار افراد کو اپنے گھروں سے نکال دیا ہے۔
یاد رہے کہ ڈیموکریٹک ری پبلک آف کانگو 1960 کی دہائی میں اپنی آزادی کے بعد سے تنازعات کا شکار ہے جہاں قبائلوں کے درمیان معدنی دولت پر تسلط اور نسلی دشمنی میں خونریز تصادم عام ہیں۔
شمالی کیوو میں ایم 23 نامی باغیوں کو بڑے بڑے علاقوں پر قبضہ کرنے سے روکنے میں ناکامی پر اقوام متحدہ اور مشرقی افریقی علاقائی قوت کے خلاف عوامی غصہ پایا جاتا ہے۔
ڈی آر کانگو کی حکومت، امریکہ اور اقوام متحدہ کے ماہرین پڑوسی ملک روانڈا پر باغیوں کی پشت پناہی کا الزام لگاتے ہیں، جبکہ روانڈا اس دعوے کی تردید کرتا ہے۔
روانڈا خود گزشتہ کئی سالوں سے ہوتو باغیوں کو غیر مسلح کرنے میں ناکام ہونے پر کانگو کے حکام پر تنقید کرتا رہا ہے.
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
