Advertisement
Advertisement
Advertisement

ہفتے میں کتنے منٹ کی چہل قدمی جگر کی چربی سے نجات دلا سکتی ہے؟

Now Reading:

ہفتے میں کتنے منٹ کی چہل قدمی جگر کی چربی سے نجات دلا سکتی ہے؟
چہل قدمی

ہفتے میں کتنے منٹ کی چہل قدمی جگر کی چربی سے نجات دلا سکتی ہے؟

جگر کی چربی سے نجات کے لیے ہفتے میں ایک خاص وقت تک تیزقدموں سے چلنا مفید ثابت ہوتا ہے یہ بات ایک نئی تحقیق کے نتیجے میں سامنے آئی ہے۔

امریکی محکمہ صحت اور انسانی خدمات کے ذریعہ تجویز کردہ 150 منٹ کی اعتدال سے شدید ایروبک سرگرمیاں جسے فی ہفتہ انجام دیا جائے جگر کی چربی کو نمایاں طور پر کم کرسکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: چہل قدمی کے دوران گنگنائیں فائدہ بھی دگنا پائیں

Advertisement

محققین نے اس سلسلے میں  سابقہ 14 مطالعات کا میٹا تجزیہ کیا جو اس بات کی تصدیق کرتا ہے کہ ورزش غیر الکوحل فیٹی جگر کی بیماری کے مریضوں کے لئے جگر کی چربی میں طبی لحاظ سے معنی خیز کمی کا باعث بنتی ہے۔

اگرچہ اس ضمن میں پہلے کی جانے والی تحقیق کے مطابق جسمانی سرگرمی فائدہ مند تھی، تاہم اس میں طبی لحاظ سے معنی خیز بہتری کے لیے ورزش کی مخصوص مقدار کا تعین نہیں کیا گیا تھا۔

جوناتھن اسٹائن جو ایسوسی ایٹ پروفیسر آف میڈیسن اینڈ پبلک ہیلتھ سائنسز اور پین اسٹیٹ ہیلتھ ملٹن ایس ہرشے میڈیکل سینٹر کے ہیپاٹولوجسٹ ہیں کا کہنا ہے کہ ہمارے نتائج ڈاکٹروں کو یہ اعتماد فراہم کر سکتے ہیں کہ وہ غیر الکوحل فیٹی جگر کی بیماری کے علاج کے طور پر ورزش کو تجویز کریں۔

نان الکوحل فیٹی لیور ڈیزیز جسے این اے ایف ایل ڈی کہا جاتا ہے یہ دنیا کی تقریباً 30 فیصد آبادی کو متاثر کرتی ہے اور جو وقت گزرنے کے ساتھ، سیروسس، جسے جگر کے داغ اور کینسر بھی کہا جاتا ہے، کا باعث بن سکتی ہے۔ واضح رہے کہ اس عام حالت کا کوئی منظور شدہ مؤثر علاج نہیں ہے۔ تاہم، حال ہی میں کی جانے والی تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ ورزش جگر کی چربی، جسمانی فٹنس اور ساخت، اور مریضوں کے لیے معیار زندگی کو بہتر بنا سکتی ہے۔

Advertisement

اسٹائن کے مطابق، اس سے پہلے کی تحقیق میں یہ اندازہ نہیں لگایا گیا تھا کہ فیٹی لیور کے مریضوں کے لیے کتنے منٹ کی ورزش کار آمد ثابت ہوسکتی ہے۔

اس مقصد کے لیے اسٹائن نے کل 551 شرکاء کے ساتھ سابقہ  14 مطالعات کا جائزہ لیا جن میں فیٹی لیور کا مرض موجود تھا، تاکہ اس مرض میں ورزش کی افادیت کو نوٹ کیا جاسکے اس کے لیے  انہوں نے تمام شرکا کو بے ترتیب، کنٹرول شدہ ٹرائلز میں حصہ لینے کو کہا جس میں ورزش بھی شامل تھی۔ ان کی ٹیم نے عمر، جنس، باڈی ماس انڈیکس، جسمانی وزن میں تبدیلی، ورزش کے طریقہ کار کی پابندی، اور ایم آر آئی کی پیمائش شدہ جگر کی چربی سمیت تمام مطالعات سے جمع کردہ ڈیٹا کا جائزہ لیا۔

محققین کا بنیادی مقصد ورزش اور جگر کی چربی میں طبی لحاظ سے متعلقہ بہتری کے درمیان تعلق کی جانچ کرنا تھا۔ تو نتائج کے مطابق فی ہفتہ 150 منٹ کی اعتدال سے شدید نوعیت کی ایروبک ورزشیں یا سرگرمیاں جگر کی چربی کو کم کرنے میں مفید ثابت ہوئی جسے نوٹ کیا جاسکتا ہے۔

اس تحقیق کے نتائج امریکن جرنل آف گیسٹرو اینٹرولوجی میں شائع ہوئے ہیں۔

Advertisement

یہ بھی پڑھیں: کولیسٹرول کو توازن اور جگر کو صحت مند رکھنے میں مددگار مشروب

پین اسٹیٹ کینسر انسٹی ٹیوٹ کے محقق اسٹائن کہتے ہیں، ورزش طرز زندگی میں تبدیلی ہے جو اس مرض کے لیے ایک طرح کا ترقی پذیرعلاج ہے۔

فیٹی لیورکے مریضوں کے معالجین کو اپنے مریضوں کو اس سرگرمی کی سفارش کرنی چاہئے۔ ہفتے میں پانچ بار دن میں 1/2 گھنٹہ تیز چلنا یا ہلکی سائیکل چلانا اس پروگرام کی صرف ایک مثال ہے جو ان معیارات پر پورا اترے گی ۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
کیا دوران حمل ماں کی آنکھوں کا رنگ بدلنے کا اثر بچے کی آنکھوں پر بھی پڑتا ہے؟
ہیلتھ سیکٹر میں بڑی پیش رفت؛ 10 ملین ڈالر سے جدید ادویات کی تیاری کا منصوبہ
دوران حمل قلب کتنا متاثر ہوتا ہے؟ تحقیق میں اہم انکشاف
سفید انار کے فوائد جو آپ کو حیران کر دیں
ملازمت کی کون سی شفٹ گردوں کی صحت کو متاثر کرتی ہے؟
سبز یا سیاہ، بہتر صحت کیلئے کس رنگ کے انگور کا انتخاب کیا جائے؟
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر