
آصف علی زرداری پر الزامات کا کیس، سماعت 16 فروری تک ملتوی
اسلام آباد کی مقامی عدالت نے سابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست مسترد کر دی۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں سربراہ عوامی مسلم لیگ شیخ رشید کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست کے معاملے میں عدالت نے ضمانت کی درخواست پرمحفوظ شدہ فیصلہ سنا دیا۔
عدالت نے سابق وزیر داخلہ شیخ رشید کی ضمانت بعد ازگرفتاری کی درخواست مسترد کر دی۔ عدالت نے آج فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا تھا۔
عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید اس وقت جوڈیشل ریمانڈ پرجیل میں ہیں۔
جوڈیشل مجسٹریٹ عمرشبیرنے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے شیخ رشید کی درخواستِ ضمانت مسترد کی۔
سماعت کے دوران شیخ رشید کے وکیل انتظارپنجوتھا نے درخواست ضمانت پر دلائل دیے کہ مقدمے کامدعی ایک سرکاری افسر نہیں بلکہ ایک عام سیاسی ورکر ہے، شیخ رشید کے خلاف جو دفعات لگائی گئیں ان پرصرف سرکاری افسرکمپلینٹ کرسکتاہے۔
انتظار پنجوتھا نے دلائل جاری رکھتے ہوئے کہا کہ آصف علی زرداری کی اگر جان کو خطرہ ہےتو انہوں نے کیا الزام لگایا؟ آصف علی زرداری نے صرف عمران خان کو ہتک عزت کا نوٹس بھیجا، آصف زرداری یا ان کےاہلخانہ میں سے کسی نے شیخ رشید کیس میں بیان نہیں دیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی دونوں سیاسی جماعتیں ہیں، شیخ رشید کا بیان نشر ہونے کے بعد کوئی سیاسی مہم یا ناخوشگوارواقعہ پیش نہیں آیا۔
شیخ رشید کے وکیل انتظار پنجوتھا نے ضمانت منظور کرنے کی استدعا کی جبکہ پراسیکیوٹر نے شیخ رشیدکی ضمانت کی درخواست کی مخالفت کی۔
شیخ رشید کے راہداری ریمانڈ کی درخواست مری پولیس کو واپس
اس سے قبل مری پولیس عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کے راہداری ریمانڈ کے لیے دوبارہ اسلام آباد کچہری پہنچی اور جوڈیشل مجسٹریٹ عمر شبیر کی عدالت میں شیخ رشید کی طلبی کی درخواست کی جس پرعدالت نے درخواست مری پولیس کو واپس کردی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News