قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران حکومتی اتحادی آپس میں لڑپڑے۔
قومی اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی سپیکر زاہد اکرم درانی کی زیر صدارت شروع ہوا جس میں حکومتی اتحاد آپس میں لڑ پڑے۔
پاکستان پیپلزپارٹی کے قادر مندوخیل نے مسلم لیگ (ن) کے وزراء خواجہ سعد رفیق اور رانا تنویر حسین کو آڑے ہاتھوں لے لیا۔
وفاقی وزیر پارلیمانی امور مرتضی جاوید عباسی نے پی پی پی ارکان پر سفارشی کلچر کو فروغ دینے کا الزام لگا دیا جب کہ مسلم لیگ ن کے رکن قومی اسمبلی شیخ روحیل اصغر نے تمام وزرا کو آڑے ہاتھوں لے لیا۔
شیخ روحیل اصغر نے کہا کہ جب سیاسی جماعتیں واٹس اپ پر چلیں گی تو پھر یہ یہاں خالی ہی نظر آئے گا، اس خالی ایوان میں اپوزیشن بھی ہمارے ساتھ برابر کی ذمہ دار ہے، اس ایوان اور شہر خاموشاں میں کیا فرق ہے۔
دوسری جانب پیپلزپارٹی کی رکن قومی اسمبلی شاہدہ رحمانی نے کہا کہ میرا وطن آج بھی لہو لہو ہے، نیشنل ایکشن پلان پر فوری عمل ہونا چاہیے، مشترکہ اجلاس بلا کر ایوان کو بریفنگ دی جائے، جو افغان دہشت گردی میں ملوث ہیں ان کو کیمپوں تک محدود کیا جائے۔
بعد ازاں قومی اسمبلی اجلاس جمعرات گیارہ بجے تک ملتوی کردیا گیا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
