جاپان کے وزیر اعظم نے اپنے معاون کو ہم جنس پرستوں کے خلاف تضحیک آمیز تبصرہ کرنے پر برطرف کر دیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کی خبروں کے مطابق جاپان کے وزیر اعظم فومیو کشیدا نے ہم جنس پرستوں کے خلاف توہین آمیز بیان دینے پر اپنے معاون کو برطرف کر دیا ہے۔
واضح رہے کہ جاپانی وزیر اعظم کے معاون ماسایوشی آرائی نے مبینہ طور پر کہا تھا کہ وہ ہم جنس تعلقات میں رہنے والے لوگوں کے ساتھ رہنا یا ان کو دیکھنا نہیں چاہیں گے۔
یہ بھی پڑھیں : گرتی ہوئی شرح پیدائش سنگین مسلہ ہے، جاپانی وزیراعظم
ماسایوشی آرائی نے یہ بھی خبردار کیا کہ جاپان میں ہم جنس پرستوں کی شادی کی اجازت دینا بہت سے لوگوں کا ملک چھوڑنے کا باعث بنے گا۔
ماسایوشی آرائی کے اس بیان پر جاپانی وزیر اعظم فومیو کشیدا نے کہا کہ یہ ریمارکس اشتعال انگیز اور ان کی حکومت کی پالیسیوں سے مکمل طور پر مطابقت نہیں رکھتے ہیں۔
جاپان ترقی یافتہ ملکوں کی تنظیم جی 7 کا واحد ملک ہے جو اب بھی روایتی صنفی کرداروں اور خاندانی اقدار سے جڑا ہوا ہے اور ملک میں ہم جنس پرستوں کی شادی کو معیوب سمجھا جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : جاپان میں کورونا بے قابو، ایک ہی دن میں 489 اموات
تاہم، حالیہ پولنگ سے پتہ چلتا ہے کہ زیادہ تر جاپانی ہم جنس پرستوں کی شادی کی حمایت کرتے ہیں۔
جاپان میں حالیہ برسوں میں متعدد ہم جنس پرست جوڑوں نے بھی مقدمہ دائر کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ہم جنس پرستوں کی شادی پر پابندی ملک کے آئین کی خلاف ورزی ہے۔
ماسایوشی آرائی کی برطرفی سے پہلے جاپانی وزیر اعظم فومیو کشیدا نے پارلیمنٹ میں ہم جنس شادی سے متعلق مسائل کے بارے میں بات کی تھی۔
وزیر اعظم نے پارلیمنٹ میں کہا کہ روایتی خاندانی ڈھانچے پر اس کے ممکنہ اثرات کی وجہ سے اسے احتیاط سے غور کرنے کی ضرورت ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
